اسٹیبلشمنٹ الیکشن سے دور رہے، قوم غنڈہ گردی برداشت نہیں کرے گی، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2022
شیخ رشید نے کہا کہ آرٹیکل 6 عمران خان پر لگانے کی باتیں کرنے والے عقل کے اندھے ہیں—فوٹو : ڈان نیوز
شیخ رشید نے کہا کہ آرٹیکل 6 عمران خان پر لگانے کی باتیں کرنے والے عقل کے اندھے ہیں—فوٹو : ڈان نیوز

سابق وزیر داخلہ اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کل کے الیکشن سے دور رہے، قوم کسی قسم کی غنڈہ گردی برداشت نہیں کرے گی۔

ٹوئٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ اٹک کی عدالت نے 8 تاریخ دی ہے، اتنے جھوٹے کیس بنائے گئے ہیں کہ ہر روز ایک عدالت میں پیش ہونا پڑتا ہے، مجھے کوئی مسئلہ نہیں لیکن میں آج اسٹیبلشمنٹ سے بہت اہم بات کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کل کا دن انتہائی اہم ہے، پاکستان کی تاریخ میں ایسا الیکشن میں نے کبھی نہیں دیکھا، میں اسٹیبلشمنٹ سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ وہ الیکشن سے دور رہے، قوم کسی قسم کی دھاندلی اور غنڈہ گردی برداشت نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: یہ 5 شکلیں جہاں بھی جائیں گی، انہیں گندے انڈے پڑیں گے، شیخ رشید

سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کہنا تھا کہ کل کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کو ثابت کرنا ہے کہ وہ غیرجانبدار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 6 عمران خان پر لگانے کی باتیں کرنے والے عقل کے اندھے ہیں، یہ آرٹیکل 6 کے حوالے سے سپریم کورٹ کا اضافی نوٹ ہے، کوئی فیصلہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس عقل کی کمی ہے ، جو 2، 2 ووٹوں اور ایک، ایک ووٹ سے قوم پر مسلط کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید کو غیرقانونی طور پر ہراساں کرنے سے محکمہ اینٹی کرپشن کو روک دیا گیا

شیخ رشید نے کہا کہ کل اگر قوم عمران خان کو ووٹ دیتی ہے تو ان کا راستہ نہ روکا جائے، اگر ان کا راستہ روکا گیا تو اس ملک میں ایک ایسی آگ پھیلے گی جو سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیگی۔

انہوں نے کہا کہ کل کا دن پاکستان کے سیاسی استحکام کے امتحان کا دن ہے، اس میں عوام کو فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے، کسی اور کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کو ووٹ دینے پر پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین صوبائی اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے بعد 5 مخصوص نشستوں کے علاوہ خالی ہونے والی دیگر 20 نشستوں پر کل بروز اتوار کو ضمنی انتخاب میں پولنگ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) 3 گروپس میں تقسیم ہوگی، شیخ رشید کی نئی پیش گوئی

کل ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج اس بات کا تعین کریں گے کہ پنجاب میں کون وزیراعلیٰ بنے گا، جس کے لیے دوبارہ انتخاب 22 جولائی کو ہوگا۔

وفاقی حکومت نے سخت سیاسی کشیدگی کے پیش نظر پنجاب کے 6 حساس حلقوں میں سیکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ 'اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے اہم ضمنی انتخابات کے دوران سیکیورٹی اور امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے فرنٹیئر کانسٹیبلری اور رینجرز کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا'۔

علاوہ ازیں 16 اور 17 جولائی کو امن و امان کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کے لیے وزارت داخلہ میں خصوصی کنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں