یہ 5 شکلیں جہاں بھی جائیں گی، انہیں گندے انڈے پڑیں گے، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2022
شیخ رشید راولپنڈی میں پریس کانفرنس کر رہے تھے —فوٹو: ڈان نیوز
شیخ رشید راولپنڈی میں پریس کانفرنس کر رہے تھے —فوٹو: ڈان نیوز

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ 5 شکلیں دنیا میں جہاں بھی جائیں گی انہیں گندے انڈے پڑیں گے۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں نے ان کو بتایا تھا کہ آپ کے خلاف بڑی نفرت ہے، دنیا کے جس ملک میں یہ لوگ جائیں گے وہاں ان کو گندے انڈے اور ٹماٹر پڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مسجد نبوی میں نعرے لگانے پر متعدد پاکستانیوں کو گرفتار کر لیا گیا، سعودی سفارتخانہ

انہوں نے کہا کہ میں 20 دن پہلے گیا تھا اور میں صورت حال سمجھ گیا تھا، انہوں نے جو شور مچایا ہوا جبکہ نہ ڈیزل مل رہا ہے، 10 سے 12 روپے چینی مہنگی کردی، گھی 15 روپے مہنگا ہوگیا، جو الزامات ہم پر تھے اب یہ ان پر پڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمیں سلیکٹڈ کہتے تھے اب اہم ان کو کہتے ہیں، یہ سلیکٹڈ بھی ہیں اور امپورٹڈ بھی ہیں، امپورٹڈ گالی اتنی مشہور ہوگئی ہے کہ یہ ہمیں کہتے تھے الیکشن کراؤ اور اب ہم کہتے ہیں الیکشن کراؤ۔

شیخ رشید نے کہا کہ میں کہا ہے مئی کا مہینہ اہم ہے، یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ ملک میں افراتفری ہے، ملک میں سراسیمگی اور ایک دوسرے کے خلاف نفرت ہے، ملک کی تشویش ناک اور خوف ناک صورت حال ہے اور اس پر خاموش بنا رہا جائے ایسا نہیں ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ اتنی تشویش ناک صورت حال میں خاموش تماشائی بنا رہا جائے، یہ جو 18 جماعتیں داتا درباری تعویز سے اکٹھی ہوئی ہیں، ان کی دو ووٹوں کی اکثریت سے بنی ہیں اور اگر پنجاب میں منحرف اراکین کی نااہلی کا فیصلہ آتا ہے تو اور بڑا مسئلہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی سیاسی صورت حال کو شدید قسم کے خطرات ہیں، میں سارے اداروں سے اپیل کرتا ہوں، پاک فوج کا احترام ہونا چاہیے، پاک فوج کا جوان پاکستان کی سرحدوں اور چوک چوراہوں کا بھی ضامن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایک سازش کے تحت پاکستان کی فوج کے خلاف بات کی جائے تو شیخ رشید کو یہ بات قبول نہیں ہے، سیاست دان بڑے چالاک ہوتے ہیں، میں کہتا تھا شین نکلے گی تو سب میرا مذاق اڑاتے تھے، کہاں ہے (ن)، ایک چاپلوس اور بوٹ پالشیا پارٹی نکلے گی۔

مزید پڑھیں: مسجد نبویﷺ واقعہ: پی ٹی آئی نے گرفتار افراد سے لاتعلقی کا اظہار کردیا

سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جو الزام لگا رہے ہیں، ان کو کہنا چاہتا ہوں، روضہ رسول پر جو ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن آپ کی شکل سے لوگوں کو نفرت ہے، یہ 5 شکلیں آدمی جہاں دیکھتا ہے اس کو غصہ آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ان پانچوں شکلوں کی پیش گوئی کرچکا ہوں، جب یہ لندن، یورپ جہاں جائیں اور اگر ان کو گندے انڈے اور ٹماٹر نہ پڑے تو مجھے پکڑ لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی جمہوریت سوا نیزے پر کھڑی ہے اور اسی مہینے میں فیصلہ ہونا ہے، اگر ایک دفعہ کال ہوگئی تو کال کوئی نہیں سنبھال سکتا۔

شیخ رشید نے کہا کہ رانا ثنااللہ میرے خلاف باتیں کرتا تھا، منہاج القرآن کی حاملہ عورتوں کو گولیاں مارنے والے اگر سمجھتے ہیں کہ مجھے نہیں چھوڑیں گے تو میں نے سب سے زیادہ جیل کاٹی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش حالات بہتر ہوجائیں، تمام اداروں سے حالات بہترہوجائیں، ہماری پاکستان کے کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں ہے، آئی ایس آئی کے برگیڈیئر سے کہا تھا کہ حضور مداخلت زیادہ خطرناک ہے، سازش اتنی خطرناک نہیں ہے۔

ایک سوال پر کہا کہ میں کبھی سپریم کورٹ کو نہیں چھوتا، میں شیخ ہوں مجھے پتہ ہے، بندیال صاحب ایک عظیم جج ہیں، میرے ان کے والد سے تعلقات تھے، جب فتح خان بندیال میرے شہر کے کمشنر تھے، میں نہ فوجیوں کے خلاف ہوں اور نہ ججوں کے خلاف ہوں۔

شیخ رشید کے خلاف درخواست کی سماعت

قبل ازیں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 14 مئی تک جواب طلب کر لیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی زائرین کی مسجد نبویﷺ میں وزیراعظم اور وفاقی وزرا کیخلاف نعرے بازی

شیخ رشید کے خلاف درخواست شہری حافط احتشام کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کے ساتھ عمرہ ادائیگی کا اعلان کیا تو شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں کہا جہاں بھی جائیں گے عوام انہیں ’’چور‘‘ کہیں گی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے کہا کہ حرم شریف میں بھی لوگ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ کو چور چور کہیں گے، 28 اپریل کو مدینے میں سیاسی نعرے بازی کا مرکزی کردار شیخ رشید ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نے ہجوم کو اس طرح کی ذلت آمیز حرکت کرنے پر اکسایا لہٰذا عدالت شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

تبصرے (0) بند ہیں