شیخ رشید کو غیرقانونی طور پر ہراساں کرنے سے محکمہ اینٹی کرپشن کو روک دیا گیا

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2022
شیخ رشید نے کہا کہ اگر ہمت ہے تو عمران خان کو پکڑیں وہ لاہور آرہا ہے —فائل فوٹو: ڈان نیوز
شیخ رشید نے کہا کہ اگر ہمت ہے تو عمران خان کو پکڑیں وہ لاہور آرہا ہے —فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور ہائی کورٹ نے محکمہ اینٹی کرپشن کو سابق وزیر داخلہ اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روک دیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں آج شیخ رشید کی جانب سے محکمہ اینٹی کرپشن لاہور میں طلبی کے نوٹس کے خلاف درخواست پر جسٹس فاروق حیدر نے سماعت کی۔

شیخ رشید کی جانب سے جمع کروائی گئی درخواست میں چیف سیکریٹری پنجاب، سیکریٹری داخلہ، ڈی جی اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں شیخ رشید نے استدعا کی ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن میں 15 جولائی کی طلبی کا نوٹس غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور حتمی فیصلے تک اینٹی کرپشن کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے بھی روکا جائے۔

درخواست گزار کی جانب سے عدالت میں آج انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے، سماعت کے دوران جسٹس فاروق حیدر نے شیخ رشید سے استفسار کیا کہ 'آپ کی درخواست سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ یہ رقبہ ابھی فروخت کے معاہدے میں ہے، ابھی تو آپ کو پوری رقم نہیں ملی تو یہ فروخت شدہ رقبہ کیسے ہوا؟

مزید پڑھیں: اینٹی کرپشن پنجاب نے بشریٰ بی بی کے بھائی سمیت 18 افراد کو تحقیقات کیلئے طلب کرلیا

شیخ رشید احمد نے جواب دیا کہ 'ابھی تک رقبہ مکمل فروخت نہیں ہوا، ابھی 80 فیصد رقم وصول کرنا باقی ہے، ساری زمین کا قبضہ میرے پاس ہے، رائل ریذیڈینشیا والا رقم بھی نہیں دے رہا۔'

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع اٹک میں 149 کنال کے رقبے کا 67 کروڑ میں رائل ریذیڈینشیا کے ساتھ کا معاہدہ کیا تھا۔

شیخ رشید نے اپنا مؤقف ظاہر کیا کہ رائل ریذیڈینشیا سے 10 کروڑ روپے ایڈوانس وصول کیے،57 کروڑ کی ادائیگی 23 فروری 2022 تک مکمل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ زمین کی فروخت کا معاہدہ کسی بھی طرح غیر قانونی نہیں تھا، انکم ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئر شدہ زمین کو فروخت کر کے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، محکمہ اینٹی کرپشن نے غیر قانونی طور پر انکوائری شروع کی۔

بعد ازاں عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کو شیخ رشید کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے 27 جولائی کو تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہماری حکومت کا ملبہ موجودہ حکومت پر گر گیا، شیخ رشید

15 سے 30 اگست کے درمیان اہم فیصلے ہوں گے، شیخ رشید

دریں اثنا شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ کے کہنے پر مجھے آج اینٹی کرپشن نے بلایا تھا، رانا جبار اسی اجرتی قاتل کا ساتھی ہے، رانا جبار، رانا ثنااللہ کا رشتہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ منشیات فروش کو کہنا چاہتا ہوں کہ زمین میری ہے میں نے بیچی ہے، اجرتی قاتل نے 20 بیس گریڈ کے افسر کو 21 میں لگایا۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کا فیصلہ عمران کے حق میں ہے، آرٹیکل 6 کا نام لینے سے پہلے وضو کرنا پڑتا ہے، عمران خان کا بیانیہ چوروں اور لٹیروں کے خلاف ہے، اگر ہمت ہے تو عمران خان کو پکڑیں وہ لاہور آرہا ہے۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ پیٹرول میں کم کیے گئے تھوڑے سے پیسے جوتی پر وار کر پھینک دیے گئے، نواز شریف کی علیحدہ رائے ہے، آصف زرداری اور شہباز شریف کی علیحدہ رائے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہ ماڈل ٹاؤن کیس کے ملزم کو ڈی سی اور ڈی جی اینٹی کرپشن لگایا گیا ہے، انہوں نے 'ووٹ کو عزت دو' کہا لیکن لوٹے کو عزت دی۔

مزید پڑھیں: یہ 5 شکلیں جہاں بھی جائیں گی، انہیں گندے انڈے پڑیں گے، شیخ رشید

انہوں نے مزید کہا کہ 'مجھے پوری اسٹیبلشمنٹ سے توقع ہے کہ الیکشن غیر جانبدار ہوں گے، پولیس کی پاکستان میں کوئی اوقات نہیں، 25 جون کو رینجرز نہ نکلتی تو پولیس نے ہتھیار پھینک دیے تھے، 15 سے 30 اگست کے درمیان اہم فیصلے ہوں گے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے لانگ مارچ میں شرکت کے لیے 4 بجے کا وقت دیا تھا، میں پونے 4 بجے پہنچ گیا، میری سیکیورٹی انہوں نے واپس لے لی جو بورڈ نے دی تھی۔

واضح رہے کہ سرکاری فیس کی ادائیگی میں کروڑوں روپے کے مبینہ غبن کیس میں محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کو زمین کی فروخت کے ریکارڈ کے ساتھ 15 جولائی کو (آج) طلب کیا تھا۔

اینٹی کرپشن حکام کے مطابق اسلام آباد کی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کی فروخت کی گئی زمین کی سرکاری فیس کی ادائیگی میں خوردبرد کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) 3 گروپس میں تقسیم ہوگی، شیخ رشید کی نئی پیش گوئی

اینٹی کرپشن پنجاب کے حکام نے شیخ رشید کو زمین کی فروخت کے ریکارڈ کے ساتھ اینٹی کرپشن ہیڈ آفس لاہور میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

گزشتہ روز شیخ رشید نے اینٹی کرپشن میں طلبی کا نوٹس لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ محکمہ اینٹی کرپشن میں آج کی طلبی کا نوٹس غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں