لاہور: ذہنی معذور لڑکی کا 'ریپ' کرنے والے 2 ملزمان گرفتار

اپ ڈیٹ 07 اگست 2022
والد کی شکایت پر شیراکوٹ پولیس نے ریپ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
والد کی شکایت پر شیراکوٹ پولیس نے ریپ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

پولیس نے لاہور کے علاقے شیراکوٹ میں ذہنی طور پر معذور لڑکی کے ریپ میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بابو صابو کے علاقے طلعت پارک کے رہائشی نے پولیس کو شکایت میں بتایا کہ اس کی 14 سالہ بیٹی ذہنی طور پر معذور ہونے کے ساتھ قوت سماعت اور گویائی سے محروم ہے۔

شکایت میں والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی جمعرات کی شام اپنے گھر کے باہر بیٹھی تھی کہ اس کا بہنوئی اسے قریبی گھر لے گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ننکانہ صاحب: ذہنی معذور لڑکی کا ریپ، ریسکیو 1122 کے دو اہلکار معطل

شکایت گزار نے کہا کہ وہاں لے جاکر ملزم اور گھر کے مالک نے اس کی بیٹی کا ریپ کیا اور شکایت درج کروانے پر دھمکیاں بھی دیں۔

والد کی شکایت پر شیرا کوٹ پولیس نے ریپ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی اور انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) فیصل شاہکار نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

آئی جی نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کو واقعے کی انکوائری کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: ذہنی معذور بچی کے ریپ پر 10 سال قید کی سزا

اس کے بعد پولیس ٹیم نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر جمعہ کی رات گئے سگیاں سے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں وزارت انسانی حقوق نے قومی اسمبلی میں جمع کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ 4 برسوں میں 14 ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا۔

اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ 2018 میں ملک بھر سے ریپ کے 4 ہزار 326 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سب سے زیادہ پنجاب میں 3 ہزار 281 کیسز، دوسرے نمبر پر خیبر پختونخوا میں 771، سندھ میں 250، بلوچستان میں 11، اسلام آباد میں 25، آزاد جموں اور کشمیر میں 7 جبکہ گلگت بلتستان میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں