ٹویوٹا موٹرز، ملت ٹریکٹرز نے بھی اپنے پلانٹس بند کردیے

اپ ڈیٹ 31 اگست 2022
آئی ایم سی میں ملازمین کی مجموعی تعداد 4 ہزار سے زیادہ ہے—فائل فوٹو: اے ایف پیپ
آئی ایم سی میں ملازمین کی مجموعی تعداد 4 ہزار سے زیادہ ہے—فائل فوٹو: اے ایف پیپ

انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) اور ملت ٹریکٹر لمیٹڈ نے ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے پرزوں کی قلت اور ترسیل میں رکاوٹ کی وجہ سے پیداوار بند کرنے کا اعلان کردیا ہے جس سے آٹو سیکٹر کا بحران مزید گہرا ہوگیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹویوٹا گاڑیوں کے اسمبلر نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بتایا کہ درآمدی پابندیوں کی وجہ سے پرزوں کی قلت کے باعث اس کا پلانٹ یکم سے 16 ستمبر تک بند رہے گا۔

آئی ایم سی نے بھی یکم سے 13 اگست تک پیداوار معطل رکھی اور اس کی وجہ آٹو سیکٹر کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے طریقہ کار کو قرار دیا تاکہ مکمل طور پر ناکڈ ڈاؤن کٹس اور مسافر کاروں کے اجزا کی درآمد کے لیے پیشگی منظوری حاصل کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا کے پلانٹ کی بندش میں توسیع، سوزوکی کی صورتحال مستحکم

عام طور پر کنٹریکٹ اور یومیہ اجرت والے کارکنوں کو غیر پیداواری دنوں کے دوران کام سے نکال دیا جاتا ہے۔

رابطہ کرنے پر آئی ایم سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی اصغر جمالی نے ڈان کو بتایا کہ ‘ہم نے غیر پیداواری دنوں کے تناظر میں کسی کنٹریکٹ اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کو آف لوڈ نہیں کیا اور ہمارا مستقبل قریب میں ایسا کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم سی میں ملازمین کی مجموعی تعداد 4 ہزار سے زیادہ ہے۔

کمپنی نے اسٹاک ایکسچینج کی فائلنگ میں کہا کہ درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کی منظوریوں میں تاخیر نے رکاوٹیں پیدا کیں جس کے نتیجے میں پرزوں کی دستیابی میں نمایاں کمی واقع ہوئی اور اس کے نتیجے میں سپلائی چین اور پیداواری سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

مزید پڑھیں: پاک سوزوکی نے بھی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

آئی ایم سی نے گاڑیوں کی بکنگ کو 18 مئی سے معطل رکھنے کے بعد حال ہی میں دوبارہ شروع کیا ہے۔

جولائی میں ٹویوٹا یارِس اور کرولا کی پیداوار جولائی 2021 میں 4 ہزار 181 یونٹس سے گھٹ کر 2 ہزار 566 یونٹس رہ گئی جبکہ جیپوں اور پک اپ کی پیداوار جولائی 2021 میں ایک ہزار 82 کے مقابلے میں ایک ہزار 16 یونٹس رہی۔

آٹو پارٹس بنانے والے/برآمد کرنے والے مشہود علی خان نے کہا کہ صرف آئی ایم سی نے کووڈ 19 کے دوران چھوٹے اور درمیانے درجے کے آٹو پارٹس فروشوں کی مدد کی اور اب جولائی سے غیر پیداواری دنوں کے دوران وینڈورز کو سود سے پاک قرضے دے کر دوبارہ مدد کررہا ہے۔

یہ قرضے فروخت سے اگلے سال جنوری سے جون تک واپس کیے جاسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مزید آٹو اسمبلرز نے گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کردیا

انہوں نے کہا کہ دیگر آٹو اسمبلرز کو بھی چھوٹے اور درمیانے درجے کے پرزہ جات بنانے والوں کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے بصورت دیگر وہ خام مال کی قیمتوں اور دیگر اوور ہیڈ لاگت میں اضافے کی وجہ سے مزدوروں کو فارغ یا اپنے پلانٹ بند کردیں گے۔

مشہود علی خان نے اسمبلرز پر بھی زور دیا کہ وہ مختلف تاریخوں کے بجائے بیک وقت غیر پیداواری دنوں کا اعلان کریں تاکہ دکاندار بھی اپنے کام کا انتظام کر سکیں۔

ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ (ایم ٹی ایل) نے بھی اسٹاک فائلنگ میں کہا کہ وہ 31 اگست سے 16 ستمبر تک اپنی پیداواری کارروائیوں کو بند رکھے گی۔

کمپنی نے کہا کہ پورے پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد سڑک کے ڈھانچے کو نقصان پہنچانے کی وجہ سے ٹریکٹر کی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں