زائد بلنگ، لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر کے الیکٹرک اور نیپرا کو نوٹس جاری

31 اگست 2022
درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ شہر میں طویل لوڈشیڈنگ کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہو رہی ہے—فائل تصویر: آن لائن
درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ شہر میں طویل لوڈشیڈنگ کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہو رہی ہے—فائل تصویر: آن لائن

سندھ ہائی کورٹ نے وزارت بجلی، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور کے الیکٹرک (کے ای) کو خاص طور پر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے نام پر کی گئی اوور بلنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر نوٹس جاری کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی 9 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ

عدالت نے جواب دہندگان کو اشاعت کے علاوہ تمام طریقوں سے نوٹس بھیجنے کا حکم دیا اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ جج کے ذریعے سیکریٹری پاور اور نیپرا کے چیئرمین کو بھی نوٹس بھیجنے کا حکم دیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے بینچ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست گزاروں کے بجلی کے بلوں میں درج فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی رقم سے استثنیٰ دینے کے حوالے سے رٹ پٹیشن میں دیے گئے حکم کو اگلی سماعت تک ریکارڈ پر رکھیں گے۔

جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمٰن نے پارٹی کے دو دیگر رہنماؤں کے ساتھ سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک اور دیگر مدعا علیہان شہریوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے ہیں۔

درخواست گزاروں کے وکیل عثمان فاروق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں طویل لوڈشیڈنگ کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ ختم، کے الیکٹرک کا شہر بھر میں 3 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ عدالت عظمیٰ اور سندھ ہائی کورٹ میں متعدد سماعتوں کے دوران کے الیکٹرک کو لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن ادارے نے من مانی کرتے ہوئے صرف اپنے مالی فائدے کے لیے لوڈشیڈنگ کا فیصلہ کیا اور جان بوجھ کر ڈیزل اور فرنس آئل سے چلنے والے اس کے پیداواری یونٹس کو بند کر دیا لیکن ادارہ اب بھی صارفین سے ڈیزل اور فرنس آئل سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت وصول کر رہا ہے۔

وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گرمیوں اور مون سون کے موسم میں لوڈشیڈنگ بے قابو ہو چکی ہے، جب بارشوں کے بعد موسم کافی بہتر ہو گیا تھا تب بھی کے الیکٹرک رات اور دن میں کئی بار طویل لوڈشیڈنگ کر رہا تھا جس سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی۔

انہوں نے دلیل دی کہ نیپرا کے پاس کے الیکٹرک کی طرف سے بجلی کی اصل پیداوار اور صوبائی دارالحکومت کے لیے بجلی کی طلب کا اندازہ لگانے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ وزارت کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے ذیلی بجلی کے ساتھ ساتھ مقررہ گیس کوٹے کی مد میں فنانس کی شکل میں غیر معمولی مدد فراہم کر رہی ہے تاکہ پاور یوٹیلٹی کو بجلی کی قیمت کم کرنے میں مدد ملے لیکن فائدہ صارفین تک نہیں پہنچایا جا رہا۔

مزید پڑھیں: کراچی کے شہریوں کیلئے بجلی 9.42 روپے فی یونٹ مہنگی

انہوں نے دلیل دی کہ کے الیکٹرک نیپرا کی اجازت سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے نام پر اپنے صارفین سے بھاری رقم بٹور رہا ہے، ہم نے ریگولیٹری اتھارٹی سے رجوع کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

حافظ نعیم الرحمٰن کے وکیل نے سندھ ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ وہ کے الیکٹرک کو بالخصوص رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کرنے سے روکے اور مطلوبہ طلب کے مطابق اور وفاقی حکام کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی ہدایت کرے۔

انہوں نے کے الیکٹرک کو فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور سیلز ٹیکس، ٹی وی لائسنس فیس اور انکم ٹیکس سمیت مختلف ناموں پر اوور بلنگ سے روکنے کے حوالے سے نیپرا کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی۔

درخواست گزاروں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو بجلی کی پیداوار، تقسیم اور ترسیل میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنے نظام کو بہتر بنانے اور پرانی مشینری کو تبدیل کرنے کی ہدایت کی جا سکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں