بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سربراہ اور سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کے حامیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے سے انکار کرنے پر زبردستی برطرف کیا جا رہا ہے۔

بھارت کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک سارو گنگولی دنیا کے طاقتور اور امیر ترین بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے سربراہ رہے ہیں۔

بی سی سی آئی کا اگلا سالانہ اجلاس عام کا انعقاد اگلے ہفتے ہوگا اور وہ صدر کے طور پر دوسری مدت حاصل نہیں کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: گنگولی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا عہدہ سنبھال لیا

دعویٰ کیا گیا ہے کہ 50 سالہ سارو گنگولی نے وزیراعظم نریندرا مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے رپورٹرز کو بتایا کہ بھارت کی جانب سے 1983 ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے روجر بنی نے صدارت کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں اور ممکنہ طور پر وہ بلامقابلہ صدر منتخب ہو جائیں گے۔

سارو گنگولی کا تعلق مغربی بنگال سے ہے، وہاں کے سیاست دانوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق بلے باز کو زبردستی برطرف کیا جا رہا ہے۔

حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے سینٹانو سین نے ٹوئٹر پر بتایا کہ انہیں حکومت کی طرف سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ میں گنگولی کو کہا کہ ‘ہم آپ کے ساتھ ہیں دادا’!

بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے رواں برس کے اوائل میں ان کے گھرکا دورہ کیا تھا اور اس وقت سارو گنگولی کی سیاسی جماعت میں شمولیت کے حوالے سے قیاس آرائیاں باقاعدگی سے جنم لیتی رہی ہیں۔

بھارت کی اعلیٰ عدالت نے حالیہ دنوں میں قوانین میں نرمی کرتے ہوئے مسلسل دوسری بار ایک ہی عہدہ سنبھالنے کی اجازت دی تھی، جس کی وجہ شاہ کے بیٹے شنکر کے لیے دوسری بار تقرر کا دروازہ کھل گیا ہے جبکہ گنگولی بھی بورڈ کے دوبارہ سربراہ بننا چاہتے ہیں۔

بی جے پی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے معاملات میں مداخلت کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے حریف اس مسئلے کو سیاسی بنا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر انوراگ ٹھاکر برطرف

پارٹی کے نائب صدر دلیپ گوش نے کہا کہ سارو گنگولی کرکٹ کے لیجنڈ ہیں، کچھ لوگ بی سی سی آئی میں تبدیلی پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے موجودہ خزانچی ارون دھمال وزیر برائے کھیل انوراگ ٹھاکر کے چھوٹے بھائی ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کے چیئرمین منتخب ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں