اعظم سواتی پر تشدد کے خلاف خط پر سینیٹر شہزاد وسیم سپریم کورٹ طلب

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022
سپریم کورٹ نے سینیٹ اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم کو 31 اکتوبر کو طلب کیا ہے—فائل فوٹوؒ: ٹوئٹر
سپریم کورٹ نے سینیٹ اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم کو 31 اکتوبر کو طلب کیا ہے—فائل فوٹوؒ: ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی پر مبینہ تشدد کے خلاف خط پر سپریم کورٹ نے سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم کو آج 31 اکتوبر کو عدالت طلب کر لیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق شہزاد وسیم اور اعظم سواتی نے 17 اکتوبر کو چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا تھا، خط میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کی حراست کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما پر تشدد کے حوالے سے سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینےکا مطالبہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کے خلاف متنازع ٹوئٹ: اعظم سواتی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

عدلیہ کے ڈائریکٹرجنرل ہیومن رائٹس سیل نے سینیٹر شہزاد وسیم کو طلب کیا جس میں اُن سے اعظم سواتی پر تشدد کے حوالے سے تفصیلات طلب کی جائے گی۔

اسی دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اعظم سواتی تشدد کیس میں پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا اور اُمید ظاہر کی کہ عدالت اعظم سواتی پر تشدد کے حوالے سے کمیشن بنانے کا حکم دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ’سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم کے خط پر نوٹس درست سمت میں ایک قدم ہے، امید ہے سپریم کورٹ کمیشن تشکیل دینے کا حکم دے گی جو ان الزامات کی تحقیقات کرے گا‘۔

انہوں نے سینیٹ کے چیئرمین اور اراکین کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’سینیٹ میں حکومتی اراکین اور خصوصاً چیئرمین سینیٹ کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے کہ اپنے ایوان کی اتنی بے توقیری پر وہ خاموش ہیں‘.

مجھ پر تشدد و زیادتی کے ذمہ دار رانا ثنااللہ یا موجودہ حکومت نہیں، اعظم سواتی

یاد رہے کہ اعظم سواتی نے فوج کے دو اعلیٰ افسران پر تشدد کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما کو ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے گرفتار کیا تھا، لیکن انہوں نے جن افسران کا نام لیا اُن کا تعلق ملک کے اہم انٹیلی جنس ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی) سے ہے۔

خیال رہے کہ 28 اکتوبر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعظم سواتی نے آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل (سی) میجر جنرل فیصل نصیر اور سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر فہیم رضا پر جسمانی تشدد کا الزام لگایا تھا، انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔

اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم خان سواتی کو 12 اور 13 اکتوبر کی درمیانی شب اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

آرمی چیف کے خلاف ٹوئٹ: سینیٹر اعظم خان سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

سابق وفاقی وزیر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف ’متنازع‘ ٹوئٹ کرنے پر ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد انہیں 8 روز بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما نے اپنی گرفتاری کے بعد میڈیا پردعویٰ کرتے رہے کہ انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، گزشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمیں عمران خان نے اعظم سواتی پر تشدد کی مذمت بھی کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں