کراچی کے علاقے کلفٹن میں کھلونے بیچنے والا 8 سالہ بچہ مبینہ طور پر نجی سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا۔

بوٹ بیسن تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نصیر تنولی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ بلاول ہاؤس چورنگی کے قریب سیکیورٹی گارڈ جان محمد کے ‘حادثاتی فائر’ سے مبینہ طور پر محمد عمر جاں بحق ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بچہ علاقے میں کھلونے بیچ رہا تھا۔

نصیر تنولی نے بتایا کہ واقعے کے فوری بعد سیکیورٹی گارڈ زخمی لڑکے کو موٹر سائیکل پر قریبی ضیاالدین ہسپتال لے کر گیا لیکن 8 سال کا لڑکا ہسپتال پہنچے سے قبل ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی گارڈ لڑکے کو اسی علاقے میں ریلوے کی پٹری کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: 3 نوجوانوں کے قتل میں ملوث 2 مبینہ قاتل 'اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک'

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ لڑکے کے والد کی شکایت پر پولیس نے جان محمد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق شکایت کنندہ خادم حسین نے بتایا کہ وہ رکشہ چلا کر گزر بسر کرتا ہے اور اس کا تعلق روہڑی سکھر سے ہے، وہ ڈیفنس میں تھا جب اس کے بڑے بیٹے نے اطلاع دی کہ محمد عمر کو مبینہ طور پر ریسٹورنٹ کے سیکیورٹی گارڈ نے گولی مار دی۔

خادم حسین نے بتایا کہ وہ فوری طور پر اپنی اہلیہ اور بڑے بیٹے کے ہمراہ موقع پر پہنچے لیکن محمد عمر کا کوئی اتا پتا نہیں تھا، ریسٹورنٹ میں بیٹھے دو افراد جیکسن پولیس اسٹیشن لے گئے جہاں پر لڑکے کی لاش ایمبولینس میں تھی۔

دوسری جانب ترجمان کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے پولیس کو فوری طور پر ملزم کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: بہادرآباد میں نوعمر ملازم کو قتل کرنے کے الزام میں ماں، بیٹا گرفتار

مرتضیٰ وہاب نے وعدہ کیا کہ ورثا کو انصاف ملے گا، کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایڈمنسٹریٹر نے متاثرہ اہلِ خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں