عمران خان پر قاتلانہ حملہ: مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا جائے وقوع کا دوبارہ دورہ

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2022
جے آئی ٹی نے اس جگہ کا جائزہ لیا جہاں سے ملزم نے سابق وزیراعظم پر گولی چلائی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
جے آئی ٹی نے اس جگہ کا جائزہ لیا جہاں سے ملزم نے سابق وزیراعظم پر گولی چلائی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے جائے وقوع کا دورہ کیا، مقامی پولیس نے ٹیم کو بریفنگ دی اور گرفتار ملزم کی کال ریکارڈنگ طلب کرلی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 18 نومبر کو جے آئی ٹی ٹیم کا جائے وقوع کا یہ دوسرا دورہ تھا۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) غلام محمود ڈوگر کررہے ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ ٹیم نے اس جگہ کا جائزہ لیا جہاں سے ملزم نے سابق وزیراعظم پر گولی چلائی تھی، ٹیم نے قریبی عمارتوں کا بھی معائنہ کیا اور عمران خان پر حملے کے وقت وزیر آباد پولیس کی جانب سے حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

جے آئی ٹی کے دورہ کے دوران وزیرآباد اور گجرات کے سینئر پولیس افسران بھی موجود تھے، انہوں نے ٹیم کو واقعہ سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا، پولیس افسران نے جے آئی ٹی اراکین کو ملزم کے زیر استعمال ہتھیار، عینی شاہدین کے بیانات اور دیگر متعلقہ معلومات سے بھی آگاہ کیا۔

حکام نے بتایا عدالت نے گرفتار ملزم کا 12 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کے بعد جے آئی ٹی نے ملزم کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، جے آئی ٹی نے متعلقہ ایجنسیوں کو ملزم کے موبائل کی سی ڈی آر فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں