خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو ارسال

17 جنوری 2023
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سمری گورنر کو ارسال کردی ہے— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سمری گورنر کو ارسال کردی ہے— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو ارسال کردی ہے

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے آئین کے آرٹیکل 112(1) کے تحت اسمبلی تحلیل کرنے کی 17 جنوری کو گورنر کو ارسال کی۔

گورنر کے دستخط کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل ہو جائے گی تاہم اگر گورنر نے دستخط نہیں کیے تو اسمبلی 48 گھنٹے بعد خودبخود تحلیل ہو جائے گی۔

وزیر اعلیٰ محمود خان نے اپنی ٹوئٹ میں سمری بھیجنے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دو تہائی اکثریت حاصل کرکے قائد عمران خان کو دوبارہ وزیراعظم بنائیں گے ۔

اس سے قبل اتوار کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ قائد عمران خان کے حکم کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے لیے سمری بروز منگل گورنر کو ارسال کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ انشااللہ تحریک انصاف دوتہائی اکثریت سے دوبارہ حکومت میں آئے گی۔

اس سے قبل خیبر پختونخوا اسمبلی گزشتہ ماہ تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن پنجاب کی صورتحال واضح ہونے تک یہ فیصلہ موخر کردیا گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اس وقت کہا تھا کہ ابھی پنجاب اسمبلی کے معاملے پر غور جاری ہے، پارٹی قیادت اور عمران خان پنجاب اسمبلی کا فیصلہ کریں گے اور اس کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل پر بات ہوگی۔

یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے اعلان کے مطابق پنجاب اسمبلی تحلیل کردی گئی تھی اور عمران خان نے کہا تھا کہ اس کے بعد خیبرپختونخوا کی اسمبلی تحلیل کردی جائے گی۔

اسی طرح وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے ہفتے کو پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ عمران خان کا اشارہ ملتے ہیں اسمبلی تحلیل کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’میں پارٹی کا ادنیٰ کارکن ہوں، میری کیا حیثیت کہ عمران خان اشارہ کریں اور میں کہوں نہیں میں یہ نہیں کر رہا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ جب وقت آئے گا تو ہم اسمبلی تحلیل کرنے کی طرف بڑھیں گے۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے 11 جنوری کو اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد اگلے روز صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے سمری پر دستخط کردیے تھے اور سمری گورنر پنجاب کو بھیج دی تھی۔

بعد ازاں گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے سمری موصول ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم 48 گھنٹے کی مدت ختم ہونے کے باوجود انہوں نے سمری پر دستخط نہیں کیے تھے اور یوں اسمبلی خودبخود تحلیل ہو گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں