مسلم لیگ (ق) نے صدر چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے فارغ کردیا

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2023
چوہدری شجاعت کو برطرف کرکے وجاہت حسین کو مسلم لیگ (ق) کا نیا صدر منتخب کیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز
چوہدری شجاعت کو برطرف کرکے وجاہت حسین کو مسلم لیگ (ق) کا نیا صدر منتخب کیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ق) نے پرویز الہٰی کی زیر صدارت اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی کے صدر کے عہدے سے ہٹادیا جبکہ طارق بشیر چیمہ نے اس اقدام کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ق) کی جنرل کونسل کا اجلاس مسلم لیگ ہاؤس ڈیوس روڈ میں ہوا جس میں چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سندھ کے پارٹی عہدیداران اور رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ق) کے عہدیداران سمیت سابق ارکان اسمبلی، ٹکٹ ہولڈرز اور سینیٹر بھی شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ق) کی مرکزی جنرل کونسل نے چوہدری شجاعت کو صدارت سے برطرف کرتے ہوئے چوہدری وجاہت حسین کو پارٹی کا نیا مرکزی صدر منتخب کر لیا۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ (ق) کی جانب سے سینئر رہنما کامل علی آغا کو مرکزی سیکریٹری جنرل منتخب کیا گیا، دونوں رہنماؤں کا عہدوں پر انتخاب بلامقابلہ کیا گیا۔

اجلاس کے دوران چوہدری شجاعت حسین کو صدارت سے فارغ کرنے کے ساتھ وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کو بھی عہدے سے برطرف کردیا گیا، ان کی جگہ کامل علی آغا کو پارٹی کا مرکزی سیکریٹری جنرل بنایا گیا ہے۔

اجلاس کے دوران سابق ایم پی اے رضوان کو مسلم لیگ (ق) پنجاب کا جنرل سیکریٹری مقرر کیا گیا، چوہدری پرویز الہٰی نے ان کی تقرری کا اعلان کیا۔

پارٹی کا صوبائی صدر منتخب ہونے کے بعد خطاب کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ مرکزی اور صوبائی جنرل کونسل کا شکریہ جنہوں نے تمام کارروائی مکمل کی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے 10 اراکین پنجاب اسمبلی اتنے مبارک تھے کہ اسپیکرشپ مل گئی، پھر اللہ کے کرم اور عمران خان کے اعتماد سے وزارت اعلیٰ ملی، ساڑھے 5 ماہ میں 5 سال کا کام کیا۔

پارٹی کے نئے عہدیداروں کی نامزدگی پارٹی آئین کے متصادم ہے، طارق بشیر چیمہ

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ پارٹی کے نئے عہدیداران کی نامزدگی پارٹی آئین سے متصادم اور غیرقانونی ہے اور پارٹی صدر چوہدری شجاعت حسین ہی ہیں۔

اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری سالک حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ پارٹی کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے، چوہدری وجاہت حسین اور دیگر کو پارٹی کی قیادت کے لیے نامزد کرکے آئین کے متصاد قدم اٹھایا گیا ہے۔

طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ جس قسم کی غیرسنجیدہ حرکتیں اور گفتگو ہوتی رہی ہے اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کتنے سنجیدہ عنصر کو وہ سامنے لا رہے ہیں اور ملکی سیاست میں کتنی سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آج پارٹی کے جنرل کونسل کا اجلاس بلایا ہوا تھا جس کو چوہدری شجاعت حسین کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے آگے بڑھایا گیا ہے۔

طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ جنرل کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبوں سے نمائندگی ہوگی اور ہم نے یہ پہلی بار دیکھا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کا فیصلہ اتنے بھونڈے انداز میں کیا جارہا ہے کہ لاہور شہر کے اضلاع سے چند لوگوں کو اکٹھا کرکے پارٹی کے عہدوں کی نامزدگی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پتا ہے کہ یہ ڈرامہ کیوں ہو رہا ہے اور وقت آنے پر اس کو ظاہر کردیں گے کہ یہ ڈرامہ کیوں ہوا ہے، یہ وہ ٹولا ہے جو ہفتہ پہلے باضابطہ طور پر تحریک انصاف میں ضم ہونے جارہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی نہ رکن اسمبلی ہیں اور نہ کوئی عہدہ ہے تو ان کی مرضی ہے جس بھی پارٹی میں جائیں کیونکہ ان کی پارٹی رکنیت چوہدری شجاعت حسین نے معطل کی تھی جبکہ پارٹی کے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کو میں نے نوٹسز جاری کیے تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین ہیں اور ہم موجودہ حکومت کے اتحادی ہیں اور یہ ممکن ہی نہیں کہ پارٹی کے پنجاب چیپٹر کا صدر تمام مرکزی عہدیدار تبدیل کردے۔

چوہدری سالک حسین نے کہا کہ قانونی اور آئینی طور پر پارٹی کے صدر چوہدری شجاعت حسین ہی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں