پیٹرول کی مصنوعی قلت، ذخیرہ اندوزی پر 7 پیٹرول پمپ سیل، 8 لاکھ جرمانہ کیا ہے، مصدق ملک

اپ ڈیٹ 09 فروری 2023
وزیر مملکت نے کہا کہ گزشتہ روز تک پنجاب کے دو اضلاع سرگودھا اور فیصل آباد میں 9 سو مقامات کی انسپیکشن کی گئی— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر مملکت نے کہا کہ گزشتہ روز تک پنجاب کے دو اضلاع سرگودھا اور فیصل آباد میں 9 سو مقامات کی انسپیکشن کی گئی— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پنجاب کے دو اضلاع میں 9 سو مقامات کی انسپیکشن کی گئی جہاں پیٹرو ل ذخیرہ کرنے پر 7 پیٹرول پمپ سیل اور 8 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ گزشتہ روز سرگودھا اور فیصل آباد میں پیٹرول پمپز کی انسپیکشن کی گئی جہاں ایک ضلع میں 530 مقامات جبکہ دوسرے ضلع میں 437 انسپیکشن کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ضلع میں ڈھائی لاکھ جرمانے کے ساتھ 6 پمپز کو سیل کردیا گیا اور دوسرے ضلع میں 5 لاکھ 50 ہزار روپے کا جرمانہ اور ایک پیٹرول سیل ہونے کے ساتھ ساتھ 21 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نے کہا کہ اگر کسی پیٹرول پمپ پر پیٹرول ذخیرہ کیا ہوا ملا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب ملک میں 20 دن کا پیٹرول اور 29 دن کا ڈیزل موجود ہے تو ملک کا کوئی بھی پیٹرول پمپ پیٹرول سے خالی نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ملک میں جو بھی لوگ کسی بھی طریقے سے چاہے وہ ذخیرہ اندوزی کرکے ملک میں پیٹرول پمپز پر قلت پیدا کر رہے ہیں اور شہریوں کے لیے مصیبت پیدا کر رہے ہیں تو ان کے لیے ’مسئلہ‘ ہوگا۔

مصدق ملک نے کہا کہ آج ملک گیر پیٹرولیم ڈیلزر ایسوسی ایشن کے سربراہ سے بات چیت ہوئی جنہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص ذخیرہ اندوزی نہیں کر رہا تو اس پر سختی نہ کریں جس پر انہیں یقین دہانی کرائی کہ ہم اچھے طریقے سے جائیں گے اور پیٹرول پمپز چیک کرنا لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے سربراہ سے کہا ہے کہ اگر انسپیکشن کرنے کے دوران پیٹرول ذخیرہ کیا گیا ملا تو اس پر سخت کارروائی ہوگی اور اس بات پر انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی ذخیرہ اندوز کے ساتھ ایسوسی ایشن کھڑی نہیں ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ احترام کے ساتھ جاکر پمپز پر دیکھا جائے گا کہ ان کے پاس پیٹرول ہے یا نہیں اور اگر پیٹرول ذخیرہ کیا گیا ملا تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا اور اس بار سختی سے قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔

وزیر مملکت نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی اور جب تک ذخیرہ اندوزی کے ذریعے لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کی جائیں گی ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے تفصیلی ملاقات میں انہیں کہا گیا ہے کہ جن جن پیٹرول پمپز کا معاہدہ ہے انہیں وقت پر پیٹرول کی سپلائی یقینی بنائی جائے کیونکہ کافی مقامات پر یہ بھی شکایات ہیں کہ پیٹرول کمپنیاں پیٹرول فراہم نہیں کر رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ کالی بھیڑیاں ہیں جو ہر بار عالمی سطح پر ہوا کا رخ دیکھ کر تین چار دنوں تک عوام کا استحصال کرکے پیسہ بناتی ہیں، لیکن اس معاملے کو اب حتمی طور پر ختم کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ روز سے پنجاب کے متعدد شہروں بشمول لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں پیٹرول کی قلت سامنے آرہی ہے جس کے بعد اوگرا نے نوٹس لیتے ہوئے ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

گزشتہ روز وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث پیٹرول پمپ مالکان کو خبردار کیا تھا کہ وہ رک جائیں اور اگر وہ ذخیرہ اندوزی کا سلسلہ جاری رکھیں گے تو ان کے لائسنس منسوخ کردیے جائیں گے۔

وزیر پیٹرولیم نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیٹرولیم کمپنیوں کے پاس اس وقت پاکستان میں 20 دنوں کا پیٹرول اور 29 دن کا ڈیزل موجود ہے، اگر یہ بات ٹھیک ہے کہ ہمارے پاس پیٹرول اور ڈیزل موجود ہے تو جو ٹیلی ویژن پر چل رہا ہے کہ یہاں پیٹرول کی کمی ہے یا لائن لگ گئی ہے تو اس کی کیا وجہ ہے اور وہ ذخیرہ اندوزی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں