اٹلی میں کشتی کے حادثے میں قومی ہاکی ٹیم کی سابق کھلاڑی شاہدہ رضا جاں بحق

شاہدہ رضا اٹلی میں کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہوئیں—فوٹو: پی ایچ ایف/ ٹوئٹر
شاہدہ رضا اٹلی میں کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہوئیں—فوٹو: پی ایچ ایف/ ٹوئٹر

اٹلی میں کشتی کے حادثے میں پاکستان کی خواتین ہاکی ٹیم کی سابق کھلاڑی شاہدہ رضا بھی جاں بحق ہوگئیں۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی نے رپورٹ کیا کہ قومی ہاکی ٹیم کی سابق کھلاڑی شاہدہ رضا اٹلی کے ساحل میں کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہوگئی ہیں۔

دفترخارجہ نے گزشتہ روز تصدیق کی تھی کہ حادثے میں دو پاکستانی بھی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ ایک پاکستانی کو زندہ نکال لیا گیا ہے اور ایک لاپتا ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر(ر) خالد سجاد کھوکھر، سیکریٹری جنرل حیدر حسین اور چیئرپرسن ویمنز ہاکی ونگ سیدہ شہلا رضا سمیت دیگر عہدیداروں نے سابق انٹر نیشنل ویمنز ہاکی کھلاڑی شاہدہ رضا(چنٹو) کے حادثے کے نتیجے میں انتقال پر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور دعائے مغفرت کی دعا کی ہے۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق شاہدہ رضا کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے ان مہاجرین میں شامل تھیں جن کی کشتی اٹلی کے ساحل پر ٹکرا کر حادثے کا شکار ہوئی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کشتی کے حادثے میں 4 پاکستانی جاں بحق ہوگئے ہیں۔

شاہدہ رضا نے 2012 میں ایشین ہاکی کپ مین پاکستان کی نمائندگی کی تھی اور انہیں ٹیم کی لنچپن سے تعبیر کیا گیا تھا اور ان کی ٹیم نے انہیں چنٹو کا نام دے رکھا تھا اور بہترین کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

کوئٹہ میں جنم لینے والی ہاکی کھلاڑی کو ہاکی کے میدان میں پھرتی اور ہوشیار کھلاڑی مانا جاتا تھا۔

سنگاپور کے خلاف ایک میچ کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ میں نہیں تھکتی اور میں ایک اور ٹورنامنٹ کھیل سکتی ہیں تاہم انہیں مواقع نہ ملنے کی شکایت تھی۔

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے خاتون کھلاڑی شاہدہ رضا کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ نے تعزیتی بیان میں کہا کہ وہ خاتون کھلاڑی اور کشتی کے حادثے میں دیگر پاکستانیوں کی وفات پر انتہائی افسردہ ہیں۔

سابق خاتون کھلاڑی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہدہ رضا نے اپنی صلاحیتوں سے صوبے اور ملک کا نام ہاکی کے میدان میں روشن کیا تھا۔

انہوں نے شاہدہ رضا کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کی مغفرت کے لیے دعا کی۔

خیال رہے کہ 27 فروری کو اٹلی میں مختلف ممالک سے تارکین وطن کو لانے والی کشتی چٹانوں سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں چند بچوں سمیت 59 افراد ہلاک ہو گئے تاہم اب ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 62 ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار میں غیرملکی خبر ایجنسی کی شائع رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ بحری جہاز کئی روز قبل پاکستان، افغانستان، ایران اور کئی دیگر ممالک کے تارکین وطن کے ساتھ ترکیہ سے روانہ ہوا تھا اور اٹلی کے علاقے کلابیریا میں جنوبی ساحل کے قریب طوفانی موسم میں گھِر کر تباہ ہوگیا۔

اٹلی کے صوبے کروٹون کے میئر ونسنزو ووس نے 59 ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی اور عہدیدار صوبائی حکومت مانویلا کررا نے بتایا تھا کہ حادثے میں 81 افراد زندہ بچ گئے ہیں، جن میں سے 22 کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

مانویلا کررا نے کہا تھا کہ یہ کشتی 3 یا 4 روز قبل مشرقی ترکیہ میں ازمیر سے روانہ ہوئی تھی، زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ جہاز میں 140 سے 150 افراد سوار تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں