ترکیہ، شام میں امدادی سرگرمیوں پر پاکستانی ٹیموں کے شکرگزار ہیں، وزیراعظم شہبازشریف

01 مارچ 2023
وزیراعظم نے پاکستان امدادی ٹیموں کی کارکردگی کو سراہا—فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم نے پاکستان امدادی ٹیموں کی کارکردگی کو سراہا—فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے شام اور ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی ریلیف کے کام پر پاکستان کی امدادی ٹیموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیموں نے ریسکیو اور ریلیف کی جس طرح خدمات انجام دی ہیں اس پر پاکستان کی حکومت اور عوام ان کے شکرگزار ہیں۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ اور شام میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے والی ٹیموں کے اعزاز میں وزیراعظم ہائوس میں تقریب کا انعقاد کیا گیا

وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی امدادی ٹیموں نے اپنے ترک بہن بھائیوں کے دلوں میں جگہ بنائی ہے، پاکستان اپنے ترک اور شامی بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود برادر ملکوں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، پورا پاکستان اپنے ترک اور شامی بھائیوں کے ساتھ ہے، پاکستان کی طرف سے اخوت اور ایثار کا پیغام پوری دنیا میں گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ریسکیو ٹیموں نے جس طرح ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کی خدمات سرانجام دی ہیں، جس پر پاکستان کی حکومت اور عوام ان کے شکرگزار ہیں۔

پاکستانی امدادی ٹیموں کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے دنیا میں پاکستان کا نام روشن ہوا ہے اور ترکیہ کے بھائیوں اور بہنوں کے دل میں پاکستان کا احترام مزید بڑھا، وہ ان خدمات کو تادیر یاد رکھیں گے۔

—فوٹو: اے پی پی
—فوٹو: اے پی پی

انہوں نے کہا کہ میں نے ترکیہ کے دورے کے موقع پر اپنی ٹیم کو جانفشانی سے کام کرتے ہوئے دیکھا، ان سب کا شکریہ ادا کرنے کے لیے انہیں یہاں مدعو کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیموں نے پاکستان اور ترکیہ کی دوستی کی لاج رکھی اور ان کی کاوشوں کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ کے زلزلہ متاثرہ عوام آج پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے پاس وسائل کی کمی یا امداد نہیں ہے لیکن وہ انسانی اور اسلامی رشتے کے ناطے اخوت اور محبت کی بنیاد پر ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اور انہیں توقع ہے کہ پاکستان برادر اسلامی ملک ہے جو یک جان دو قالب ہیں اور جن کی دوستی صدیوں پر محیط ہے۔

امدادی ٹیم کے اراکین کو پوری قوم کا ہیرو قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ترکیہ کے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے، گو کہ پاکستان کو مشکلات بھی درپیش ہیں لیکن اپنے بھائیوں کو بچانے کے لیے اپنے وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گو کہ حکومت اس وقت کفایت شعاری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے لیکن بیرون ملک سے آنے والے مہمان اس سے مستثنیٰ ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب تک بے شمار سامان ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے بھجوایا جا چکا ہے، اس میں این ڈی ایم اے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اس حوالے سے چیئرمین این ڈی ایم اے دن رات کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے شان دار کام کیا، خواجہ سعد رفیق اور ان کی ٹیم اور پاک فضائیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انہوں نے بڑا کردار ادا کیا، پاک بحریہ کا جہاز امدادی سامان لے کر ترکیہ روانہ ہوا ہے، ترکیہ نے ایک جہاز بھجوایا تھا جس پر 80 ٹن سامان بھجوایا، 50 ہزار موسم سرما کے خیمے تیار کرنے کا آرڈر دیا ہے اور اس کی قیمت کا تعین ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں شدید سردی ہے اس لیے یہ خیمے وہاں بھیجنے ضروری ہیں، یہ خیمے آگ پروف ہیں جو بذریعہ ہوائی جہاز ترکیہ بھجوائیں گے، جہاں ریسکیو اور ریلیف کا کام تیزی سے جاری ہے۔

—فوٹو: اے پی پی
—فوٹو: اے پی پی

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ، وزیر منصوبہ بندی نے بہت معاونت کی ہے، کابینہ اور اراکین پارلیمنٹ نے ایک ماہ کی تنخواہ زلزلہ متاثرین کو عطیہ کی ہے، وزیر خزانہ نے اپنی جیب سے 2 کروڑ روپے کا عطیہ دیا، وزیر تعلیم نے 6 کروڑ روپے کا چیک دیا، گریڈ 18 سے اوپر کے افسران نے تین دن کی تنخواہ دی ہے، صوبہ پنجاب نے امدادی سامان اور چیک بھی دیے ہیں اور اسی طرح چاروں صوبوں سے امداد دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ایثار، قربانی، اخوت، بھائی چارے کا پیغام دنیا میں گیا ہے کہ پاکستان کے عوام اور ادارے متاثرین کے ساتھ ہیں، آرمی چیف نے زلزلہ کے فوری بعد اپنی ٹیم بھجوائی اور 1122 کی ٹیم بھی وہاں گئیں۔

امدادی ٹیموں کو مخاطب کرکے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قوم کو آپ کی کاوشوں سے آگاہی کے لیے اس تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے، اس موقع پر انہوں نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، سیکریٹری خارجہ اور سفیروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

تقریب میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے کہا کہ تمام اداروں کی جانب سے متاثرین کے لیے کاوشیں قابل ستائش ہیں، ترکیہ اور شام کے سفیروں نے بھی این ڈی ایم اے کی تعریف کی ہے، ان تمام ریسکیو کے اداروں کی تشکیل نو کرکے ان کی تربیت وقت کی ضرورت ہے۔

این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ پاکستان کی اربن ریسرچ اور ریسکیو ٹیم نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں بہترین کام کیا جس کو عالمی اداروں اور دونوں متاثرہ ممالک نے خراج تحسین پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نامساعد حالات میں مشکل علاقوں میں امدادی کارروائیاں کیں اور متاثرین کو ریسکیو کیا۔

انہوں نے کہا کہ زلزلہ کے فوری بعد 6 فروری کی رات اور 7 فروری کی صبح دو ٹیمیں ترکیہ پہنچیں، ریسکیو کے دوران مسلسل 110 گھنٹے ملبے سے لوگوں کو نکالا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیموں کو بہتر طور پر مربوط اور ٹیکنیکل تربیت دیں گے۔

ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ تاجکستان کی ٹیم ہمارے پاس تربیت کے لیے آئی، ترکیہ میں تباہی میں پورے پورے شہر خالی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم نے ملبے سے 15 زندہ لوگوں کے علاوہ لاشیں بھی نکالیں اور 150 عمارتوں میں250 باڈیوں کی نشان دہی کی۔

آرمی چیف کی جانب سے امدادی ٹیموں کی پیشہ ورانہ صلاحیت کی تعریف

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیاکہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بدھ کو ہیڈ کوارٹرز انجینئرز ڈویژن راولپنڈی کا دورہ کیا جہاں انہیں پاک آرمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم (یو ایس اینڈ آر ٹی) کی جانب سے ترکی اور شام میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں کی گئیں کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے اس موقع پر ریسکیو ٹیم کے ارکان سے ملاقات اور بات چیت کی اور ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور زلزلے میں ریسکیو کی کوششوں کے دوران کیے گئے قابل تعریف کام کو سراہا۔

آرمی چیف نے ترکی اور شام کے ساتھ ہمارے پائیدار تزویراتی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور خاص طور پر مشکل کے وقت میں مددکی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں