گزشتہ روز کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی شاندار سنچری کی بدولت پاکستان نے نیوزی لینڈ کو دوسرے ٹی20 میچ میں شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل کر لی۔

بابر نے 58 گیندوں پر 101 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور پاکستان کو شاندار فتح دلوائی، 28 سالہ نوجوان بلے باز نے اپنی شاندار اننگز کے دوران تین چھکے اور 11 چوکے لگائے۔

دائیں ہاتھ کے بلے باز نے آخری گیند پر چوکا لگا کر اپنے کریئر کی تیسری ٹی ٹوئنٹی انٹرنینشل سنچری مکمل کی جس کے بعد انہوں نے جذباتی انداز میں اس کا جشن منایا۔

پانچ میچوں کی سیریز کا تیسرا میچ لاہور میں 17 اپریل کو کھیلا جائے گا، جبکہ بقیہ دو میچز راولپنڈی میں ہوں گے۔

میچ کے بعد براڈکاسٹر زینب عباس نے کپتان سے پوچھا کہ ’کیا یہ سنچری اسٹرائیک ریٹ بریگیڈ کے لیے تھی جو ٹی ٹوئنٹی میچز میں آپ کے اسٹرائیک ریٹ پر غیر ضروری سوال اٹھا رہے تھے؟

جس پر بابر نے ہنستے ہوئے جواب دیا ’ہاں، کہہ بھی سکتے ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’اسٹرائیک ریٹ بالکل زیرِ غور ہوتا ہے۔ مگر ہر میچ میں صورتحال الگ اور اہم ہوتی ہے۔ اندر رہنا اہم ہے۔ آخری پانچ اوورز میں، میں 200 کے سٹرائیک ریٹ سے بھی کھیلا۔‘

لیکن میں اس قسم کی چیزوں کو اپنے ذہن میں نہیں رکھتا، میں صورتحال کے مطابق کھیلتا ہوں اور ٹیم کی ضرورت کے مطابق اپنی اننگز بناتا ہوں’۔

انہوں نے کہا کہ اسٹرائیک ریٹ بالکل زیرِ غور ہوتا ہے، مگر ہر میچ میں صورتحال الگ اور اہم ہوتی ہے، آخری 5 اوورز کے دوران میں 200 کے اسٹرائیک ریٹ سے بھی کھیلا۔

اسٹرائیک ریٹ پر کی جانے والی تنقید کے سوال پر کپتان نے کہا کہ ’مجھے ان چیزوں سے فرق نہیں پڑتا، میں انہیں خود پر حاوی نہیں کرتا، مجھے معلوم ہے خود پر اسے حاوی کیا تو دباؤ آئے گا، جتنی مجھے سمجھ آتی ہے اتنا کرتا ہوں، ہاں بہتری کی ہمیشہ گنجائش ہوتی ہے۔‘

گزشتہ روز بطور کپتان تیسری سنچری اسکور کرنے کے بعد بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے ’کپتان‘ بن گئے، انہوں نے بطور کپتان 68 میچوں میں پاکستان کو 42 فتوحات دلوائی ہیں۔

بھارت کے روہت شرما اور سوئٹزرلینڈ کے فہیم نذیر نے بطور کپتان دو، دو سنچریاں اسکور کیں اور وہ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق بطور کپتان بابر کی جیت کی اوسط 66.66 فیصد ہے۔

گزشتہ روز بابر اعظم ناقابل شکست سنچری اسکور کرنے پر انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔

ٹوئٹر صارفین کا ردعمل

تبصرے (0) بند ہیں