اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2023
سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو پشاور ہائی کورٹ کے ڈیرہ اسمعٰیل خان بینچ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا —فوٹو: ٹوئٹر
سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو پشاور ہائی کورٹ کے ڈیرہ اسمعٰیل خان بینچ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا —فوٹو: ٹوئٹر

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈا پور کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی، جنہیں رواں مہینے کے اوائل میں قومی اداروں کو دھمکیاں دینے سے متعلق مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکندر خان نے پیر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، جج نے علی امین گنڈا پور کو تین، تین لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کو اپریل کے اوائل میں پشاور ہائی کورٹ کے ڈیرہ اسمعٰیل خان بینچ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا، انہیں اسلام آباد کی گولڑہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا تاہم بعد میں انہیں بھکر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما کے خلاف گولڑہ پولیس میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں ایک آڈیو کا ذکر کیا گیا ہے، جس میں ان پر حکومتی اتحاد کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے، سرکاری اہلکاروں کو دھمکیاں دینے اور عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کا الزام ہے۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران علی امین گنڈا پور کے وکیل شیر افضل خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مؤکل نے کبھی کسی گروپ کو ریاست کے خلاف نہیں اکسایا اور نہ ہی لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسایا۔

انہوں نے زور دے کر کہا تھا کہ مجسٹریٹ کو پی ٹی آئی رہنما کے خلاف بغاوت کی شکایت درج کرنے کا اختیار نہیں کیونکہ ایسی ایف آئی آر درج کروانا ریاست کا اختیار ہے۔

علی امین گنڈا پور کی گرفتاری اور ان کے خلاف مقدمات

سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کو ایک گھنٹے کی تگ و دو کے بعد پشاور ہائی کورٹ ڈیرہ اسمٰعیل خان بینچ کی عمارت کے باہر سے 6 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا، اگلے روزخیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل کی مقامی عدالت نے پولیس کی جانب سے دائر دو مقدمات میں بری کردیا تھا جبکہ اسلام آباد اور پنجاب میں دائر مختلف مقدمات میں 6 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

8 اپریل کو اسلام آباد پولیس ڈیرہ اسمٰعیل خان پہنچی اور پی ٹی آئی رہنما کو اسلام آباد منتقل کیا، اسلام آباد کی عدالت نے علی امین گنڈا پور کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔

11 اپریل کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریکِ انصاف علی امین گنڈا پور کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کردی تھی۔

13 اپریل کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے علی امین گنڈا پور کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس سے پنجاب پولیس کو اختیار مل گیا کہ وہ انہیں پاکستان پینل کوڈ اور پنجاب آرمز (آرڈیننس) 2015 کی دفعات کے تحت بھکر میں درج ایک اور مقدمے میں گرفتار کریں، بعد ازاں انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

15 اپریل کو سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کو تفتیش کے لیے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر بھکر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں