پاکستان نے روس کے ساتھ طے پانے والے ایک تازہ معاہدے کے تحت رعایتی نرخوں پر روسی خام تیل کی خریداری کا پہلا آرڈر دے دیا۔

خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ روس سے آنے والا پہلا کارگو مئی میں کراچی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوگا۔

مصدق ملک نے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت پاکستان روس سے ریفائن فیول نہیں بلکہ صرف خام تیل خریدے گا، اگر لین دین کا پہلا مرحلہ باآسانی طے ہوجاتا ہے تو توقع ہے کہ روس سے آنے والی یہ درآمدات یومیہ ایک لاکھ بیرل تک پہنچ جائیں گی۔

انہوں نے کہا ’ہم نے آرڈر دے دیا ہے، ہم پہلے ہی اسے آرڈر دے چکے ہیں، ہاں یہ درست ہے کہ ہمیں ریفائنڈ تیل نہیں بلکہ صرف خام تیل ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ’پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل)‘ روسی خام تیل کو ریفائن کرے گی، دیگر ریفائنریوں کو ٹرائل رن کے بعد شامل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے جنوری میں ایک وفد کی قیادت میں اس معاہدے پر بات چیت کے لیے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو روسی تیل کی برآمد مارچ کے بعد شروع ہو سکتی ہے۔

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے گزشتہ برس اعلان کیا تھا کہ پاکستان رعایتی نرخوں پر روس سے تیل خریدنے پر غور کر رہا ہے، انہوں نے کہا تھا کہ پڑوسی ملک بھارت بھی روس سے تیل خرید رہا ہے لہذا پاکستان کو بھی اس موقع سے استفادہ کرنے کا حق حاصل ہے۔

بعدازاں مصدق ملک تیل اور گیس کی سپلائی سمیت دیگر مسائل پر بات چیت کے لیے ماسکو گئے تھے جس کے بعد حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ روس سے خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل کی رعایتی نرخوں پر خریداری کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں