صدر مملکت کا وزیراعظم کو خط، احاطہ عدالت سے عمران خان کی گرفتاری پر اظہار برہمی

اپ ڈیٹ 12 مئ 2023
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں شرپسندوں کی جانب سے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی مذمت کی — فائل فوٹو: اے پی پی
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں شرپسندوں کی جانب سے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی مذمت کی — فائل فوٹو: اے پی پی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر احتجاج کے دوران شرپسندوں کی جانب سے سرکاری اور نجی املاک کو لوٹنے کی مذمت کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں صدر نے عمران خان کو 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیے جانے کے طریقے پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں اور پاکستانی عوام اس واقعے کی ویڈیو اور تصاویر دیکھ کر ششدر رہ گئے جو سابق وزیر اعظم کے ساتھ برے سلوک کی عکاسی کرتی ہیں، جنہیں پاکستان کے عوام کی کافی حمایت حاصل ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ جس بھونڈے اور تحقیر آمیز انداز میں عمران خان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، اس نے عالمی برادری میں پاکستان کا تشخص خراب کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کا واقعہ کسی کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے اور یہ جواز اس عمل کو درست ثابت نہیں کر سکتا کہ پہلے بھی ایسے واقعات رونما ہوتے تھے۔

صدر مملکت نے لکھا کہ یقیناً، عمران کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو ان کی گرفتاری کے ایسے مناظر دیکھنے اور ان پر قاتلانہ حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی ٹانگ کے باوجود سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے ان کے لیڈر کو اس طرح گھسیٹنے پر جذباتی ہو گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ افسوسناک واقعہ مسلح افواج کی عمارتوں سمیت عوامی املاک پر ہجوم کے حملوں کا باعث بنا، میں مانتا ہوں کہ لوگوں کو احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن انہیں پرامن اور قانون کی حدود میں رہنا چاہیے۔

قبل ازیں صدر نے شرپسندوں کی جانب سے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی مذمت کی اور لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ شرپسندوں نے جس طرح سے سرکاری املاک بالخصوص سرکاری اور فوجی عمارتوں کو نقصان پہنچایا ہے وہ قابل مذمت ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع سے دل دہل گیا اور یہ بہت افسوسناک اور انتہائی قابل مذمت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ملک کی موجودہ صورتحال پر خوفزدہ، صدمے اور شدید پریشان ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جبر اور گرفتاریوں کے بجائے دوبارہ سوچنا چاہیے اور سیاسی حل تلاش کرنا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں