حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے گلوکار ابرارالحق نے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کے فوراً بعد لندن میں میوزک کانسرٹ میں شرکت کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مداحوں سے معافی مانگ لی۔

ابرارالحق نے پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کے اعلان کے ایک روز بعد لندن کے ایک میوزک کانسرٹ میں پرفارم کیا تھا، جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔

ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا میڈیا صارفین نے انہیں کافی تنقید کا نشانہ بنایا، یہی نہیں بلکہ لندن میں بھی میڈیا ٹاک کے دوران انہیں چاروں طرف گھیر لیا گیا تھا جس کی وجہ سے پریس ٹاک بدنظمی کا شکار ہوگئی۔

گزشتہ روز ابرارالحق نے معاملے پر خاموشی توڑتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی سے مستعفی ہونے سے کچھ ماہ قبل کانسرٹ کے لیے معاہدہ طے ہوچکا تھا۔

گلوکار نے اے آر وائی نیوز پر وسیم بادامی کے پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ کانسرٹ سہارا ٹرسٹ کے بینر تلے ایک ہسپتال کے لیے چیریٹی ایونٹ کے طور پر منعقد کیا گیا تھا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے بغیر کسی معاوضے کے صرف ’سہارا فار لائف ٹرسٹ‘ کے لیے کانسرٹ میں پرفارم کیا تھا۔

ابرارالحق نے بتایا کہ ’سیاست اور پی ٹی آئی سے استعفے کے اعلان کی پریس کانفرنس کے دوران میں نے میوزک کانسرٹ میں پرفارم کرنے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ اگر میں کانسرٹ میں نہیں جاتا تو لندن میں سہارا کی رجسٹریشن منسوخ ہوجاتی اور ہمارے خلاف قانونی کارروائی ہوسکتی تھی۔

انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی سیاسی جماعت کے کارکنوں نے نہیں گھیرا بلکہ مخصوص لوگوں کا ہجوم وہاں موجود تھا۔

ابرار الحق نے کہا کہ ’ہجوم میں پی ٹی آئی کے کارکن نہیں تھے بلکہ کچھ مخصوص لوگ اور صحافیوں نے مجھ پر حملہ کیا اور وہ مجھ سے سوال پوچھنا چاہتے تھے، اس وقت میں نے سوچا کہ میں انہیں جواب دوں‘۔

ابرارالحق نے بتایا کہ صحافیوں کے سوال کا جواب دینے یا نہ دینے پر میری اور میری ٹیم کے لوگوں کے درمیان تھوڑی بحث ہوگئی تھی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جسے غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں لندن انجوائے کرنے نہیں گیا تھا بلکہ میں وہاں ایک مقصد کے لیے گیا تھا جو دو ماہ قبل طے کیا گیا تھا‘۔

گلوکار نے مزید کہا کہ ’اگر لوگ ناخوش تھے تو مجھے وہاں نہیں جانا چاہیے تھا، مجھے احساس نہیں ہوسکا کہ میں لوگوں کو قائل نہیں کرسکا کہ یہ کانسرٹ ایک ہسپتال کے لیے ہے، ایک رجسٹرڈ ادارہ ہے جو میرے نہ جانے سے بند ہوسکتا ہے، اس کانسرٹ کا مقصد عطیہ جمع کرنا تھا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بے وفا لوگ نہیں ہیں، غلطی تسلیم کرتا ہوں کہ لوگ دکھی ہیں اس لیے کانسرٹ نہیں کرنا چاہیے تھا، اگر لوگ مجھ سے ناراض ہوتے ہیں تو مجھے لندن نہیں جانا چاہیے تھا، میں نے آج اپنی اس غلطی کو تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’آج میری قوم مجھ سے ناراض ہے، میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں ان کے لیے کیا کر سکتا ہوں، میں اس بارے میں پریشان ہوں، لوگوں کا رویہ دیکھ کر مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے۔‘

خیال رہے کہ لندن روانگی سے قبل ابرار الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

وہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں