امریکی وزیر خارجہ کا بلاول بھٹو سے ٹیلیفونک رابطہ، معیشت، افغانستان سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال

اپ ڈیٹ 25 جولائ 2023
انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تعمیری، جمہوری اور خوشحال شراکت داری کا خواہاں ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تعمیری، جمہوری اور خوشحال شراکت داری کا خواہاں ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں عہدیداران نے پاکستان کی معاشی بحالی اور افغانستان سمیت مشترکہ علاقائی خدشات کے حوالے سے امریکا کی حمایت پر تبادلہ خیال کیا۔

اس حوالے سے انٹونی بلنکن نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ امریکا، پاکستان کے ساتھ تعمیری، جمہوری اور خوشحال شراکت داری کا خواہاں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو نے پاک-امریکا تعلقات میں مثبت پیش رفت کی نشاندہی کی اور امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے تعمیری طور پر مصروف عمل رہنے پر اتفاق کیا۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ انٹونی بلنکن نے بلاول بھٹو کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی، تاکہ امریکا اور پاکستان کی تعمیری شراکت داری کی تصدیق کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ سیکریٹری انٹونی بلنکن نے پاکستان کے عوام کے ساتھ امریکا کے تعاون میں ثابت قدمی پر زور دیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ پاکستان کی اقتصادی کامیابی امریکا کی اولین ترجیح ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا، تکنیکی اور ترقیاتی اقدامات اور مضبوط تجارتی اور سرمایہ کاری پر مبنی تعلقات کے ذریعے پاکستان کے ساتھ رابطے جاری رکھے گا۔

انٹونی بلنکن نے پاکستان کے ساتھ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاہدے کی منظوری کا بھی خیر مقدم کیا اور معاشی بحالی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے مسلسل اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی۔

میتھیو ملر نے کہا کہ انٹونی بلنکن نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوری اصول اور قانون کی حکمرانی کا احترام پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور یہ اقدار اس شراکت داری کو آگے بڑھانے میں رہنمائی کرتی رہیں گی۔

امریکی سیکریٹری خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردی کے حملوں کے سبب بھاری نقصان اٹھایا ہے، امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ شراکت داری جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

میتھیو ملر نے مزید بتایا کہ انٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو نے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے غیر مستحکم اثرات کے ساتھ ساتھ پُرامن اور مستحکم افغانستان میں امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفادات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کا اعتراف کیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے گزشتہ روز راولپنڈی میں جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے دورے پر آنے والے جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کا اعتراف اور تعریف کی۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا تھا کہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ملاقات کے دوران دونوں شخصیات نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اعادہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں