نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سے بجلی کی پیداوار سال بھر تعطل کے بعد دوبارہ شروع

اپ ڈیٹ 10 اگست 2023
پروجیکٹ کی بحالی کے کام پر 3 ارب روپے لاگت آئی ہے—فوٹو: واپڈا
پروجیکٹ کی بحالی کے کام پر 3 ارب روپے لاگت آئی ہے—فوٹو: واپڈا

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی ٹیل ریس ٹنل میں بحالی کا کام مکمل ہونے پر بالآخر ایک سال بعد اس سے بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع ہو گئی، یہ 969 میگا واٹ بجلی فراہم کرتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس پروجیکٹ میں نوسیری گاؤں سے دریائے نیلم کو 51.7 کلومیٹر زیرِ زمین سرنگوں کے نظام کے ذریعے موڑا جائے گا جوکہ زمین آباد گاؤں کے قریب دریائے جہلم میں گرے گا، اس میں ایک 48.2 کلومیٹر ہیڈریس ٹنل اور 3.5 کلومیٹر لمبی ٹیل ریس ٹنل ہے۔

یہ پروجیکٹ 242.25 میگاواٹ صلاحیت کے 4 یونٹس پر مشتمل ہے، اپریل 2018 میں اس کا پہلا یونٹ فعال ہونے کے بعد اس پروجیکٹ کے ذریعے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی تھی، اس پروجیکٹ نے اُسی سال اگست میں چاروں یونٹوں کے فعال ہونے کے ساتھ ہی اپنی صلاحیت کے مطابق بھرپور پیداوار شروع کردی تھی۔

تاہم گزشتہ برس جولائی میں اس کی ٹیل ریس ٹنل کا ایک حصہ گرنے کی وجہ سے بجلی کی پیداوار بند ہو گئی تھی، واپڈا کے ایک بیان کے مطابق معطلی سے قبل اس پروجیکٹ نے نیشنل گرڈ میں 18 ارب یونٹ سے زیادہ بجلی شامل کی تھی۔

گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے اس منصوبے سے بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کے لیے مظفرآباد سے تقریباً 20 کلومیٹر جنوب میں واقع چتر کلاس میں پاور ہاؤس کے احاطے پر ایک تختی کی نقاب کشائی کی۔

سید خورشید احمد شاہ کے ہمراہ وفاقی سیکریٹری آبی وسائل حسن ناصر جامی، چیئرمین واپڈا سجاد غنی اور جوائنٹ سیکریٹری آبی وسائل سید مہر علی شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

پاور ہاؤس کے مختلف حصوں کے دورے کے دوران پروجیکٹ حکام نے وزرا کو بریفنگ دی، انہیں بتایا گیا کہ خرابی پیدا ہونے کے فوراً بعد کنسلٹنٹس کی نگرانی اور بین الاقوامی ماہرین کی رہنمائی میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک چینی تعمیراتی فرم کی خدمات حاصل کی گئیں۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کی بحالی کے کام پر 3 ارب روپے لاگت آئی ہے۔

صحافیوں کے ساتھ مختصر گفتگو کے دوران خورشید شاہ نے واپڈا، کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹس سمیت پروجیکٹ ٹیم کو مرمتی کام مکمل کرنے اور بعدازاں بجلی کی پیداوار بحال کرنے پر سراہا۔

انہوں نے کہا کہ آج 969 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی گئی ہے جس سے توانائی کے شعبے میں مزید بہتری آئے گی، انہوں نے چیئرمین واپڈا سے کہا کہ وہ پروجیکٹ پر تعینات ملازمین کو بونس دیں۔

خورشید شاہ نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران کئی دیگر جاری ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر پیش رفت ہوئی ہے، امید ہےکہ آئندہ حکومت منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائے گی تاکہ توانائی کے بحران پر قابو پایا جا سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں