پاکستان کی معروف ٹی وی میزبان ندا یاسر نے معاشرے میں طلاق کی شرح میں اضافے کے حوالے سے اپنی رائے دیتے ہوئے بتایا کہ ’لوگوں میں برداشت ختم ہوگئی ہے، اب لوگوں کو اپنے حقوق پتہ چل گئے ہیں، جب زیادتی ہوتی ہے تو لوگ اس کا حل نہیں نکالتے۔‘

ندا یاسر نے حال ہی میں پہلی بار یوٹیوب پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے کرئیر اور ذاتی زندگی کے علاوہ اپنے متعلق سوشل میڈیا ٹرولنگ پر کھل کر بات کی۔

انٹرویو کے شروع میں ندا یاسر نے بتایا کہ کوئی یقین نہیں کرے گا لیکن انہوں نے فزکس میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہے اور میریٹ یونیورسٹی سے دو سال ہوٹل مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کی۔

انہوں نے بتایا کہ ہوٹل مینجمنٹ پڑھنے سے بات کرنے کا ہنر سیکھنے کو ملا اور بعدازاں ہوٹل میں کچھ عرصے تک کام کیا۔

ندا نے بتایا کہ ان کا شوبز انڈسٹری میں آنے کا پلان نہیں تھا، انہیں اعلیٰ تعلیم کے لیے سوٹزرلینڈ جانا تھا جس کے لیے 16 لاکھ روپے چاہیے تھے، انہوں نے اپنے والد سے کہا کہ یہ پیسے وہ خود اداکاری کرکے جمع کریں گی اور اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گی لیکن جب اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا تو یہیں کی ہوکر رہ گئیں۔

میزبان و اداکارہ ندا یاسر کہتی ہیں تعلیم کے لیے پیسے تو جمع ہوگئے لیکن ارادہ کچھ اور ہوگیا۔

ندا یاسر نے طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح پر اپنی رائے دیتے ہوئے بتایا کہ ’لوگوں کے اندر برداشت ختم ہوگئی ہے، اب لوگوں کو اپنے حقوق پتہ چل گئے ہیں، جب زیادتی ہوتی ہے تو لوگ اس کا حل نہیں نکالتے۔‘

ندا نے کہا کہ ’اگر لوگوں میں آگاہی پیدا ہوگئی ہے اور حقوق معلوم ہوگئے ہیں تو اللہ نے یہی نہیں کہا کہ آپ الگ ہوجاؤ، جب آپ نے ایک کمٹمنٹ کی ہے اور ایک انسان کے ساتھ نکاح کرلیا ہے تو رشتے کو نبھانے کے لیے بار بار کوشش کرنی پڑتی ہے۔ ’

انہوں نے مزید بتایا کہ ’میرے بھی اپنے شوہر (یاسر نواز) کے ساتھ کئی بار جھگڑے ہوئے ہیں، یہ نارمل ہے اور یہ ہر جوڑے میں ایسا ہوتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ اداکاری کے بعد جب شادی ہوئی تو بچوں کو وقت دینا مشکل ہورہا تھا، جس کی وجہ سے اداکاری چھوڑ دی لیکن کچھ ماہ بعد جب یاسر نواز نے ماحیہ ڈراما ’نادانیاں‘ پروڈیوس کیا تو دوبارہ اداکاری شروع کی اور پھر فوراً ہی مارننگ شو کی میزبانی کی آفر مل گئی۔

ندا یاسر اور ان کے شوہر یاسر نواز—فوٹو: انسٹاگرام
ندا یاسر اور ان کے شوہر یاسر نواز—فوٹو: انسٹاگرام

ندا نے نام لیے بغیر بتایا کہ مارننگ شو کے دوران کئی ایسے مہمان بھی ہیں جو بہت زیادہ تنگ کرتے ہیں، انہیں بہت برداشت کرنا پڑتا ہے، اور کئی ایسے مہمان ہیں جنہیں مدعو کر کے افسوس ہوا کہ کاش یہ نہ ہی آتے۔

ندا یاسر نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ورلڈکپ جیتنے کے حوالے سے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کے سوال کا غلط جواب دینے پر وائرل ہونے والی ویڈیو کلپ بھی بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ ’وہ سوال اسکرپٹڈ نہیں تھا، میرے ساتھ جو بھی غلطی ہوتی ہے تو ایسے ہی ہوجاتی ہیں، مجھے کرکٹ کے حوالے کچھ نہیں معلوم اس لیے میں کنفیوز ہوگئی تھی۔‘

’میں نے شعیب ملک کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ مجھ سے کرکٹ کا سوال مت پوچھیے گا لیکن انہیں میرے ساتھ مذاق کرنا تھا، جب شعیب ملک نے سوال کیا تو میری آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا، سوال تو آسان تھا لیکن مجھے سمجھ نہیں آیا اور غلط جواب دے دیا اور پھر وہ کلپ وائرل ہوگیا اور شعیب ملک نے اس کا فائدہ اُٹھایا‘۔

اپنے متعلق وائرل ہونے والی کلپس پر سوشل میڈیا ٹرولنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ندا کہتی ہیں کہ انہیں بہت دکھ ہوتا ہے کہ لوگ چھوٹی سی بات پر تنقید کررہے ہوتے ہیں، ہر انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں۔

2021 میں ’فارمولا ریسنگ کار‘ سے متعلق 6 سال پرانی ویڈیو وائرل ہونے پر ندا کہتی ہیں کہ اس وقت شو کے دوران انہیں بھی نہیں معلوم تھا کہ ان سے غلطی ہوئی ہے، اس وقت ایسے حالات پیدا ہوئے تھے کہ میں نے فارمولا ریسنگ کار سے متعلق نہیں پڑھا اور جو سوال ذہن میں آرہے تھے وہ بول دیے۔

ندا کہتی ہیں کہ جب یہ کلپ وائرل ہوا تو بچوں نے بھی اعتراض کیا، ان کے سمجھانے پر مجھے معلوم ہوا کہ اصل میں مجھ سے کیا غلطی ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ 2021 میں ندا یاسر کی 6 سے 7 سال پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ ’فارمولا ریسنگ کار‘ اور انگریزی کے لفظ ’فارمولا‘ میں فرق کو سمجھ نہیں پا رہی تھیں۔

انٹرویو کے دوران ندا نے اس واقعے کا بھی ذکر کیا جب اداکار شبیر جان ایک مارننگ شو کے دوران ناراض ہو کر شو چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

ندا نے بتایا کہ شبیر جان اور ان کی فیملی کے بہت قریبی تعلق ہیں، اس لیے شبیر جان نے میری ٹیم کے ساتھ مل کر مجھ سے مذاق کیا تھا، یہ سب پہلے سے طے تھا لیکن مجھے نہیں معلوم تھا۔

ندا یاسر نے بتایا کہ جب وہ کوئی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے شخص کو اپنے مارننگ شو میں بلاتی ہیں تو شو وائرل ہوجاتے ہیں لیکن جن مارننگ شو میں اچھے موضوع پر ہورہی ہوتی ہے وہ وائرل نہیں ہوتے۔

ندا یاسر نے مارننگ شوز میں شادیاں کروانے سے متعلق بتایا کہ جب انہوں نے مارننگ شو شروع کیا تو سب سے پہلے انہوں نے اپنی بہن کی شادی کی خوشیاں منائیں، جس کے بعد دیگر مارننگ شوز میں بھی شادیاں کرنے کا مقابلہ عروج پر پہنچ گیا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ ٹرینڈ ختم ہوگیا۔

انہوں نے بتایا کہ مارننگ شو میں شادیاں کروانے سے فلاحی اداروں میں یتیم بچوں کا رشتہ ملنے میں بہت مدد ملی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں