پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب سمیت 9 افراد گوادر سے گرفتار

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب— فائل فوٹو: پی ٹی وی
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب— فائل فوٹو: پی ٹی وی

سیکیورٹی فورسز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما فرخ حبیب کو 8 دیگر افراد کے ساتھ گوادر سے گرفتار کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے پی ٹی آئی رہنما اور دیگر افراد کی گرفتاری کی تصدیق کر دی۔

حکام نے بتایا کہ فرخ حبیب گوادر پہنچے اور وہ مقامی ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے، پی ٹی آئی رہنما کی موجودگی کی اطلاع پر سادہ کپڑوں میں ملبوس سیکیورٹی اہلکاروں نے چھاپہ مارا اور فرخ حبیب اور دیگر 8 افراد کو گرفتار کرلیا، جو پی ٹی آئی حکومت میں وزیر مملکت برائے اطلاعات اور پی ٹی آئی کے مغربی پنجاب ونگ کے صدر ہیں۔

گرفتار ہونے والوں میں فرخ حبیب کے بھائی اور سسر بھی شامل ہیں، جنہیں گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

جان اچکزئی نے ڈان کو بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما اپنے بھائی، سسر اور 6 دیگر افراد کے ہمراہ ایران جانے کے لیے گوادر پہنچے۔

فرخ حبیب ان کے بھائی اور سسر کو نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے بعد 6 دیگر افراد کو گوادر پولیس کے حوالے کر دیا گیا، تاہم پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد تمام 6 افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا۔

ضمانت پر رہا ہونے والوں میں جواد احسان رضا، محمد محسن، عبدالجبار، محمد ندیم، محمد ثاقب نسیم اور مدثر شامل ہیں، ان کا تعلق لاہور، کراچی اور بہاولپور سے ہے۔

پی ٹی آئی جبری گمشدگیوں کی مذمت

اس پیش رفت پر شدید ردعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف نے اظہار مذمت کیا اور اسے پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کے صدر اور سابق وزیر مملکت فرخ حبیب کا اغوا قرار دیا، اور چیف جسٹس آف پاکستان پر فوری طور پر نوٹس لینے پر زور دیا کہ ’ملک میں ریاستی اغوا کاروں کی طرف سے لاقانونیت کو فروغ دینے کی شرمناک کوششیں تاکہ ملک میں بڑھتی فسطائیت اور غیر انسانی عمل پر لگام ڈالی جاسکے۔

میڈیا سیل کے مطابق ترجمان پی ٹی آئی نے فرخ حبیب کی جبری گمشدگی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ریاستی آپریشن میں تشویشناک اضافہ اور آئندہ عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کے خلاف جبر واحد وفاقی سیاسی جماعت کو انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کی شرمناک کوشش ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو انتخابی میدان سے باہر رکھنے کے لیے مذموم منصوبے کے تحت ظلم، جبر اور سفاکیت کا ہر حربہ استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ ملک میں پی ٹی آئی رہنما کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام کی بنیاد پر جعلی اور من گھڑت مقدمات میں عدالتوں سے ریلیف ملنے کے بعد ریاستی مشینری نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو جبری گمشدگیوں اور اغوا کے شرمناک عمل کا سہارا لیا، اور عدالتوں کو غیر مؤثر کر دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں