بلوچستان: بالاچ مولا بخش کی موت کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم

اپ ڈیٹ 30 نومبر 2023
مقتول کے لواحقین، سیاسی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ سی ٹی ڈی آپریشن جعلی تھا — فوٹو: ایکس
مقتول کے لواحقین، سیاسی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ سی ٹی ڈی آپریشن جعلی تھا — فوٹو: ایکس

حکومت بلوچستان نے تربت میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ساتھ جھڑپ میں بالاچ مولا بخش کے مبینہ قتل کی تحقیقات کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق سیکریٹری فشریز عمران گچکی کی سربراہی میں کوئٹہ پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل، ڈپٹی کمشنر کیچ اور گوادر کے ایس ایس پی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

بلوچستان ٹریبونل آف انکوائری آرڈیننس 1969 کے سیکشن 3 (1) کے تحت یہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلے کی تحقیقات کرے گی جس کے نتیجے میں بالاچ مولا بخش کی موت ہو گئی تھی۔

کمیٹی کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ اپنی انکوائری مکمل، واقعے کے محرکات کا تعین کرکے رپورٹ 15 دن کے اندر پیش کرے۔

دریں اثنا بالاچ مولا بخش کی میت کو بدھ کو کوہ مراد قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا، نماز جنازہ فدا شہید چوک میں ادا کی گئی، جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔

تدفین کے بعد فدا شہید چوک پر دھرنا دیا گیا، جس میں اہل خانہ اور اس کے منتظمین نے انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

24 نومبر کو محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی جانب سے مبینہ مقابلے میں کل چار افراد مارے گئے تھے، ان میں سے بالاچ مولا بخش، شکور بلوچ، سیف بلوچ کی شناخت ہوگئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں