مایہ ناز گلوکار راحت فتح علی خان کی جانب سے اپنے ذاتی ملازم اور شاگرد پربدترین تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گلوکار نے معافی مانگ لی۔

گزشتہ روز (27 جنوری) سوشل میڈیا پر راحت فتح علی کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں انہیں گھریلو ملازم کو مارتے پیٹتے دیکھا جا سکتا ہے جس کے بعد وہ اپنے شاگرد کو بھی پیٹتے ہیں۔

اس ویڈیو میں نامور گلوکار ملازم سے ’بوتل‘ کا پوچھتے رہے۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے پر صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

جس کے بعد اپنے بیان میں راحت فتح علی خان نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ یہ استاد اور طالب علم کے درمیان ذاتی معاملہ ہے اور نوید حسنین نامی شخص کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ شخص ہے جسے ویڈیو میں مارا گیا تھا۔

حسنین نے کہا کہ اصل میں ویڈیو میں جس بوتل کی وجہ سے تنازع کھڑا ہوا، اس میں پانی تھا اور وہ ان کے مرشد نے پڑھا ہوا تھا، وہ بوتل مجھ سے گم ہو گئی تھی۔

انہوں نے راحت فتح علی خان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے والد اور استاد ہیں، وہ ہم سے بہت پیار کرتے ہیں اور جس نے بھی یہ ویڈیو لیک کرنے کی جسارت کی وہ میرے استاد کو بدنام کرنے کے لیے بلیک میل کر رہا ہے۔

دوسری جانب معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے ویڈیو بیان میں کہا کہ یہ ویڈیو ایک استاد اور شاگرد کے آپس کے معاملے کی بات ہے، شاگرد اچھا کام کرتا ہے تو ہم اس کو اتنا ہی پیار بھی دیتے ہیں، اگر کوئی غلطی ہوتی ہے تو ہم اس کو سزا بھی دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اسی وقت اپنے شاگرد سے معافی بھی مانگی تھی۔

یہ پہلا موقع نہیں جب راحت فتح علی خان کسی مشکل میں پھنسے ہوں بلکہ اس سے قبل بھی اس طرح کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

گلوکار پر اس وقت کرنسی کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا تھا جب وہ اور ان کے ساتھی بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ہوائی اڈے پر مبینہ طور پر سوا لاکھ ڈالر کی نقدی کے ساتھ پکڑے گئے تھے۔

گلوکار کو ہوائی اڈے پر روک لیا گیا تھا اور بھارت میں کئی کنسرٹ میں پرفارمنس کے بعد ان کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں