اظہر کو آؤٹ قرار کیوں نہیں دیا؟ آسٹریلین کپتان الجھن کا شکار

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2018
اظہر علی دوسری اننگز میں 54رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں— فوٹو: اے ایف پی
اظہر علی دوسری اننگز میں 54رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں— فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلین کپتان ٹم پین نے پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں میزبان بلے باز اظہر علی کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار نہ دیے جانے پر امپائرز اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

ابوظہبی میں کھیلے جا رہے میچ کے دوسرے روز مشکلات سے دوچار آسٹریلین ٹیم کو دن کے آخری لمحات میں اس وقت مزید الجھن کا شکار ہو گئی جب فیلڈ امپائر ایس روی نے پاکستانی بلے باز اظہر علی کی اپیل مسترد کردی۔

مزید پڑھیں: حارث سہیل ٹیسٹ کرکٹ کے بدترین ریکارڈ 'کنگ پیئر' سے بال بال بچ گئے

آسٹریلیا نے مشاورت کے بعد امپائر کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ڈی آر ایس لینے کا فیصلہ کیا اور بظاہر ان کا یہ فیصلہ درست ثابت ہوتا نظر آ رہا تھا کیونکہ گیند لائن میں پچ ہونے کے بعد وکٹوں کے عین بیچ میں لگ رہی تھی۔

تاہم اس وقت سب کی حیرت کی انتہا نہیں رہی جب تھرڈ امپائر نے فیلڈ امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اظہر کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔

امپائرز نے اس موقع پر وضاحت دی کہ اظہر علی نے کریز سے آگے نکل کر شاٹ کھیلا تھا اور جب جان ہولینڈ کی کرائی گئی گیند ان کے پیڈ پر لگی تو وہ اسٹمپس سے تین میٹر آگے تھے لہٰذا قانون کے تحت انہیں آؤٹ قرار نہیں دیا جا سکتا۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ آسٹریلیا کو موجودہ سیریز میں اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہو بلکہ دبئی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں حارث سہیل کے خلاف بھی تھرڈ امپائر نے اسی طرح کے معاملے میں آسٹریلین ٹیم کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فخر زمان نے ڈیبیو ٹیسٹ میں منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیا

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر ان دونوں فیصلوں میں فیلڈ امپائر آؤٹ دیتے، تو تھرڈ امپائر ان کے فیصلے کو برقرار رکھتا۔

کرک انفو کے مطابق آسٹریلین کرکٹر ایرون فنچ نے تصدیق کی کہ مذکورہ معاملے پر کپتان ٹم پین نے امپائرز سے قانون پر وضاحت طلب کی تھی۔

فنچ نے کہا کہ ٹم پین نے امپائرز سے پوچھا تھا کہ اگر گیند وکٹوں کے عین بیچ میں لگ رہی ہو تو کیا قانون میں معمولی ردوبدل کی جا سکتی ہے۔

فنچ نے انکشاف کیا کہ آسٹریلین ٹیم کو گزشتہ ٹیسٹ میچ تک 'تین میٹر' والے قانون کا پتہ ہی نہیں تھا اور ہمارے لیے یہ انتہائی تعجب کی بات تھی کہ تمام ضابطے پورے ہونے کے باوجود ایک کھلاڑی کو آؤٹ قرار نہیں دیا گیا۔

مزید پڑھیں: عباس کی تباہ کن باؤلنگ، پاکستان کو 281رنز کی برتری حاصل

فنچ نے کہا کہ ہم اس قانون پر تھوڑی الجھن کا شکار تھے، ہمیں قانون کے بارے میں بتایا گیا لیکن ہمیں امید تھی کہ گیند لائن میں پچ ہونے، پیڈ پر ٹکرانے اور اسٹمپس کے عین بیچ میں پچ ہونے کی وجہ سے شاید فیصلے میں ردوبدل کی کچھ گنجائش موجود ہو۔

تاہم اس فیصلے سے میچ کے نتیجے پر کچھ خاص اثر پڑنے کا امکان نہیں کیونکہ پاکستان کو میچ میں مجموعی طور پر 281رنز کی برتری حاصل ہے اور اس کی میچ پر گرفت بہت مضبوط ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں