کیپ ٹاؤن ٹیسٹ: پاکستان شکست کے دہانے پر، جنوبی افریقہ کو 41 رنز کا ہدف

اپ ڈیٹ 06 جنوری 2019
ڈیل اسٹین، امام الحق کوآؤٹ کرنے کے بعد داد وصول کررہے ہیں، فوٹو: اے ایف پی
ڈیل اسٹین، امام الحق کوآؤٹ کرنے کے بعد داد وصول کررہے ہیں، فوٹو: اے ایف پی

پاکستانی بلے بازوں کی ناقص کارکردگی کی بدولت جنوبی افریقہ کی ٹیم دوسرے ٹیسٹ میں بھی فتح کی دہلیز پر پہنچ چکی ہے اور دوسری اننگز میں 294 رنز پر آؤٹ ہونے والی پاکستانی ٹیم نے میزبان ٹیم کو فتح کے لیے صرف 41 رنز کا معمولی ہدف دیا ہے۔

کیپ ٹاؤن میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز جنوبی افریقہ نے 382 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی پہلی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو پوری ٹیم 431 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقہ کی وکٹیں ٹیسٹ کرکٹ کیلئے موزوں نہیں، آرتھر

جنوبی افریقہ کی جانب سے کپتان فاف ڈیوپلیسی نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 103 رنز بنائے جبکہ ٹیمبا باووما اور کوئنٹن ڈی کوک نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔

قومی ٹیم کی طرف سے محمد عامر اور شاہین آفریدی نے 4،4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ٹیسٹ کے تیسرے روز جنوبی افریقہ کی 254 رنز کی بھاری برتری کے جواب میں پاکستانی بیٹنگ لائن پہلی اننگز کی طرح دوسری اننگز میں بھی ابتدا میں ہی مشکلات کا شکار ہوگئی۔

10 رنز کے مجموعی اسکور پر اوپنر امام الحق ڈیل اسٹین کی گیند پر ایلگر کو کیچ تھما بیٹھے، ان کا انفرادی اسکور 6 رنز تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کیپ ٹاؤن میں پاکستانی باؤلرز بے بس، جنوبی افریقہ کی برتری 205رنز

امام الحق کے بعد تجربہ کار بلے باز اظہر علی بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور کگیسو ربادا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے اور پاکستانی ٹیم 27رنز پر 2 کھلاڑیوں سے محروم ہو چکی تھی۔

2 کھلاڑیوں کے جلدی آؤٹ ہونے کے بعد اسد شفیق اور شان مسعود نے ذمہ دارانہ انداز میں بلے بازی کا مظاہرہ کیا، اسد شفیق نے ٹیسٹ کرکٹ میں ون ڈے طرز کی بلے بازی کی اور محض 56 گیندوں پر نصف سنچری بنائی جس میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

اسد شفیق کے بعد شان مسعود نے بھی اپنی نصف سنچری مکمل کی، انہوں نے ڈیل اسٹین کی گیند پر چوکا لگا کر اپنے 50 رنز مکمل کیے۔

اسد شفیق اور شان مسعود نے تیسری وکٹ کے لیے 132 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے ابتدائی نقصان کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیم کی پوزیشن کو بھی مستحکم کردیا لیکن اس موقع پر شان مسعود ایک غلط شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 61 رنز بنائے۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقی کپتان نے منفرد عالمی ریکارڈ قائم کردیا

اسد شفیق کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو 194 تک پہنچایا ہی تھا کہ 88 رنز بنانے والے اسد شفیق پہلی اننگز کی طرح ایک بار پھر غیر ضروری شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔

اسد کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کی وکٹیں گرنے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا اور دوسرے اینڈ پر موجود بابر اعظم بے بسی سے کھلاڑیوں کی پویلین واپسی کا تماشا دیکھتے رہے۔

فخر زمان کو اوپننگ پوزیشن سے ہٹا کر چھٹے نمبر پر بھیجنے کا تجربہ بھی کامیاب نہ ہوا اور وہ اپنے روایتی انداز میں گیند کو فضا میں بلند کر کے ربادا کی گیند پر انہی کو کیچ دے بیٹھے۔

کپتان سرفراز احمد کی اننگز بھی 6 رنز پر تمام ہوئی جنہیں وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں پویلین لوٹنا پڑا، عامر اور یاسر شاہ بھی ڈیل اسٹین کے لیے آسان شکار ثابت ہوئے۔

بابر اعظم نے گرتی ہوئی وکٹوں کو دیکھتے ہوئے جارحانہ انداز اپنایا اور ناصرف اپنی نصف سنچری مکمل کی بلکہ 72رنز بنا کر پاکستان کو اننگز کی شکست کی خفت سے بھی بچا لیا۔

یہ بھی پڑھیں: پریرا کے 140رنز بھی سری لنکا کو شکست سے نہ بچا سکے

پاکستان کی پوری ٹیم 294 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی اور جنوبی افریقہ کو میچ میں فتح کے لیے 41 رنز کا معمولی ہدف دیا۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیل اسٹین اور کگیسو ربادا نے 4، 4 وکٹیں اپنے نام کیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 177رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں