ڈیرہ اسماعیل خان: لڑکی کو برہنہ کرکے گھمانے والا مرکزی ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 16 نومبر 2019
پولیس نے اس معاملے میں دو دیگر افراد کو بھی گرفتار کرلیا تھا جبکہ سجاول فرار ہوگیا تھا —فائل فوٹو: اے پی
پولیس نے اس معاملے میں دو دیگر افراد کو بھی گرفتار کرلیا تھا جبکہ سجاول فرار ہوگیا تھا —فائل فوٹو: اے پی

خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں 2 برس قبل لڑکی کو برہنہ کرکے گلی میں گھمانے والے مرکزی مفرور ملزم نے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ مرکزی ملزم سجاول، ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) دلاور خان بنگش کے دفتر میں پولیس کے سامنے پیش ہوگیا۔

واضح رہے کہ سجاول پر اکتوبر 2017 میں ایک لڑکی کو برہنہ کرکے گلی میں گھمانے کا الزام ہے، پولیس نے اس معاملے میں دو دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا تھا جبکہ اس وقت سجاول فرار ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: کم سن بچی کو برہنہ گھمانے کے الزام میں ایک شخص گرفتار

ملزم کے فرار ہونے کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرنے کے لیے کراچی اور پنجاب کے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس کی حالیہ سماعت پر پشاور ہائی کورٹ نے اہم ملزم کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

علاوہ ازیں عدالت نے ملزم کی عدم گرفتاری پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس اور علاقے کے ضلعی پولیس افسر کو طلب کرلیا تھا۔

جسٹس اکرام اللہ خان اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل بینچ نے آئندہ سماعت کے لیے 20 نومبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے دونوں پولیس افسران کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: لڑکی کو برہنہ کرنے کا کیس: مرکزی ملزم کی فوری گرفتاری کا حکم

اس سے قبل عدالت عالیہ کے بینچ نے 22 نومبر 2017 کو متاثرہ لڑکی کی جانب سے دائر درخواست کو نمٹا دیا تھا۔

ساتھ ہی عدالت عالیہ نے آئی جی پی کو ہدایت کی تھی کہ وہ تفتیش سے متعلق رپورٹ پی ایچ سی کے ہیومن رائٹس سیل کے ڈائریکٹر کو پیش کریں۔


یہ خبر 11 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں