کوئٹہ: مسجد کے اندر ہونے والا دھماکا خودکش تھا، بلوچستان حکومت کی تصدیق

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2020
حملے کے مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں — فوٹو: اے ایف پی
حملے کے مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں — فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کی حکومت نے گزشتہ روز کوئٹہ کی مسجد کے اندر ہونے والے بم دھماکے کے خودکش ہونے کی تصدیق کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاوانی نے تصدیق کی کہ مسجد کے اندر ہونے والا دھماکا خودکش تھا۔

علاوہ ازیں خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق کوئٹہ میں مسجد کے اندر خودکش دھماکے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم 'داعش' نے قبول کرلی۔

داعش نے آئی ایس پاکستان ٹیلی گرام چینل پر دعویٰ کیا کہ کوئٹہ کی مسجد میں افغان طالبان کو نشانہ بنانے کے لیے خودکش حملہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: مسجد میں دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 15 افراد جاں بحق

تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس بیان کو مسترد کیا تھا کہ مسجد میں کوئی طالبان موجود تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ مسجد میں کوئی طالبان رہنما موجود تھا اور نہ کوئی اجلاس جاری تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد و مدرسہ میں دھماکے سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) امان اللہ اور امام مسجد سمیت 15 افراد شہید جبکہ 19 زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے بھی بم بم ڈسپوزل سکواڈ کا حوالے دے کر بتایا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ خودکش تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم، آرمی چیف کا قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس

دوسری جانب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے مطابق کوئٹہ کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او سیٹلائٹ ٹاؤن کی مدعیت میں نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے حکام کو کوئٹہ کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی فوری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں