پاکستان میں پولیو کی بڑی وجہ افغانستان سے لوگوں کی نقل و حرکت ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2020
وزیراعظم کی روٹری انٹرنیشنل کے وفد کے ساتھ ملاقات—تصویر: ریڈیو پاکستان
وزیراعظم کی روٹری انٹرنیشنل کے وفد کے ساتھ ملاقات—تصویر: ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں پولیو افغانستان کی جانب سے پھیل رہا ہے اور سرحد کے اطراف میں پڑوسی ملک کے لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق روٹری انٹرنیشنل کے وفد کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ ’افغانستان کے شہریوں کی سرحد پار نقل و حرکت کی نگرانی کے لیے خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں‘۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ حکومت کی سب سے بڑی ترجیح ہے اور حکومت اس بیماری سے لڑنے کے لیے تمام اقدامات اٹھا رہی ہے۔

پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی تنظیم روٹری انٹرنیشنل کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات میں ان کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پولیو مہم 'درست سمت پر گامزن' ہے، وزارت صحت کا دعویٰ

معاون خصوصی نے تنظیم کو حکومت کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے لیے کے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ 5 سال تک کی عمر کے 40 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ جاری مہم کے دوران ایک لاکھ سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں جبکہ ڈھائی لاکھ پولیو ورکرز نے حصہ لیا۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت اس بیماری سے نجات پانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل استعمال کرے گی اور پاکستان-افغان سرحد کے پار لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

بعدازاں روٹری انٹرنیشنل کے وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی جنہوں نے پولیو کے خاتمے کے تنظیم کی کاوشوں کو سراہا۔

مزید پڑھیں: پولیو پروگرام کی کارکردگی کے اعداد و شمار تبدیل کیا گیا، ترجمان وزیر اعظم

ملاقات میں آرمی چیف نے پاکستان میں صحت اور پولیو وائرس کے خلاف جنگ سے متعلقہ امو زیر بحث آئے اور آرمی چیف نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے روٹری انٹرنیشنل کی خدمات کی تعریف کی۔

رواں برس کے پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوگئی

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آنے کے بعد اس سال پولیس کیسز کی تعداد 8 تک پہنچ گئی جس میں سے 4 خیبرپختونخوا میں سامنے آئے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے عہدیدار کے مطابق تازہ کیس میں ضلع کشمور کی تحصیل ینگوانی کی یونین کونسل جمل میں ایک 40 ماہ کی بچی پولیو سے متاثر ہوئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی بچی کی دونوں ٹانگیں مفلوج ہوگئیں جس کے والد ایک کسان ہیں‘۔

خیال رہے کہ رواں برس اب تک 8 پولیو کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جس میں سے 3 سندھ اور ایک بلوچستان میں سامنے آیا۔

دوسری جانب سال 2019 میں مجموعی طور پر 144، سال 2018 میں 12 جبکہ سال 2017 میں 8 پولیو کیس سامنے آئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں