امریکا میں یہود مخالف حملوں میں ریکارڈ اضافہ

اپ ڈیٹ 13 مئ 2020
2019 میں امریکا میں یہودیوں کے خلاف 2 ہزار 107 حملے ریکارڈ کیے گئے جو 1979 کے بعد سب سے زیادہ ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی
2019 میں امریکا میں یہودیوں کے خلاف 2 ہزار 107 حملے ریکارڈ کیے گئے جو 1979 کے بعد سب سے زیادہ ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی

نیویارک: ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس امریکا میں یہود مخالف حملوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا جن میں جسمانی حملے بھی شامل ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق اینٹی ڈیفیمیشن لیگ (اے ڈی ایل) نے اپنی سالانہ رپوٹ میں بتایا کہ 2019 میں امریکا میں یہودیوں کے خلاف 2 ہزار 107 حملے ریکارڈ کیے گئے جو 1979 میں اس حوالے سے ریکارڈ کیے جانے کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔

خیال رہے کہ مذکورہ تنظیم اے ڈی ایل یہودیوں کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا میں یہودی ربی کے گھر پر حملہ، چاقو کے وار سے 5 افراد زخمی

اے ڈی ایل کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) جوناتھن گرین بلاٹ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ وہ سال تھا جب غیرمعمولی یہود مخالف سرگرمی دیکھی گئی، ایسے وقت میں ملک میں اکثر یہودیوں کو براہ راست نفرت انگیز حملوں کا سامان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حملوں کے باعث ہماری برداریوں میں خوف و ہراس کی فضا میں اضافہ ہوا۔

آڈٹ کے مطابق یہود مخالف حملوں میں 12 فیصد اضافہ ہوا اور اس وقت ایک ہزار 879 حملے ہوئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2017 کے مقابلے میں بدتر تھا جب ایک ہزار 986 یہود مخالف حملے ریکارڈ کیے گئے تھے۔

یہودیوں کے خلاف ہائی پروفائل حملوں میں گزشتہ برس اپریل میں یہودی عبادت گاہ میں حملہ، اسی برس دسمبر میں نیوجرسی میں گروسری اسٹور میں فائرنگ کی گئی اور اسی ماہ نیویارک میں یہودی ربی کے گھر پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا۔

اے ڈی ایل کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں جسمانی حملوں میں 56 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ یہود مخالف تشدد کے نتیجے میں 5 لوگ ہلاک ہوئے اور دیگر 91 افراد پر جسمانی حملے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کیلیفورنیا: یہودی عبادت گاہ میں نوجوان کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

رپورٹ کے مطابق نصف سے زائد حملے نیویارک شہر میں کیے گئے جہاں اسرائیل کے باہر یہودیوں کی سب سے بڑی آبادی مقیم ہے۔

اس کے مطابق سال 2019 میں الاسکا اور ہوائی ریاستوں کے علاوہ تمام امریکی ریاستوں میں حملے رپورٹ ہوئے تھے۔

ان میں حملوں کی سب سے زیادہ تعداد نیویارک، نیو جرسی، کیلیفورنیا، میساچوسٹس اور پنسلوانیا میں ریکارڈ کی گئی۔

اے ڈی ایل نے کہا کہ ان میں سے 270 حملے انتہاپسند نظریے سے متاثر مشہور انتہا پسند گروہوں یا افراد کی جانب سے کیے گئے۔


یہ خبر 13 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں