کورونا وائرس: پنجاب میں 7 شہروں کے زیادہ متاثرہ علاقے سیل کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 17 جون 2020
پنجاب میں سب سے زیادہ 55878 کیسز ہیں — فائل/فوٹو:عمری علی
پنجاب میں سب سے زیادہ 55878 کیسز ہیں — فائل/فوٹو:عمری علی

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) کی ہدایات کی روشنی میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظرپنجاب کے 7 شہروں کے زیادہ متاثرہ علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

این سی او سی نے پنجاب کے 7 بڑے شہروں سمیت ملک کے 20 شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی ہدایات جاری کی تھیں۔

مزید پڑھیں: ’اپوزیشن چاہتی ہے کہ وائرس سے ملک میں زیادہ اموات ہوں‘

پنجاب کے شہروں میں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور گجرات شامل ہیں۔

چیف سیکریٹری پنجاب جواد رفیق ملک نے این سی او سی کی ہدایات پر عملدرآمد سے متعلق احکامات جاری کر دیے۔

چیف سیکریٹری کی ہدایت کے مطابق لاہور میں آج رات 12 بجے جبکہ دیگر شہروں میں کل رات 12 بجے سے اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن کیے گئے علاقوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس تعینات کی جائے گی جبکہ آرمی اور رینجرز اسٹینڈ بائی ہوں گے۔

جواد رفیق ملک نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کو اپنے اپنے اضلاع میں کورونا وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو سیل کرنے کے اختیارات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی رہنمائی کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن سے قبل متاثرہ علاقوں کی فہرست میڈیا میں جاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں اب سختی کریں گے، وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کا مطالبہ مسترد کردیا

جواد رفیق ملک نے واضح کیا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن سے متاثر افراد کی مدد کے لیے ٹائیگر فورس کی خدمات لی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سول اور پولیس افسران کو مل کر کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد کرانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ صرف لاہور میں 3000 پولیس اہلکار لاک ڈاؤن والے علاقوں میں تعینات ہوں گے۔

چیف سیکریٹری نے افسران کو ہدایت کی کہ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں شہریوں کو اشیا ضروریہ کی دستیابی اور طبی عملے تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال پر بات کرتے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’اب میں وزیراعظم ہاؤس سے ایس او پیز کا جائزہ لوں گا، بدقسمتی سے پاکستان میں ایس او پیز پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے اموات بڑھ رہی ہیں‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان 'اسمارٹ لاک ڈاؤن' متعارف کرانے والوں میں سے ہے، وزیر اعظم

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن ہی واحد حل ہے کیونکہ بھارت نے سخت لاک ڈاؤن لگایا لیکن اب وہ بتدریج نرمی کرتے ہوئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف بڑھ رہا ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال دن بدن بگڑتی جارہی ہے اور آج (16 جون) کو ملک میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی تعداد ایک لاکھ 51 ہزار 208 ہوگئی جبکہ اموات 2872 تک پہنچ گئیں۔

سرکاری سطح پر فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق آج سہ پہر تک ملک میں کورونا کے 4345 نئے کیسز اور 89 اموات کا اضافہ ہوا۔

اس کے علاوہ ملک میں 2669 مزید افراد کورونا وائرس سے مکمل شفایاب ہوگئے۔

اگر بات صوبہ پنجاب کی جائے تو وہاں کورونا وائرس کے مزید 1740 نئے کیسز اور 50 اموات کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کیلئے سوفٹ ویئر تیار

سرکاری سطح پر اعداد و شمار فراہم کرنے کے قائم کیے گئے ڈیش بورڈ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں 1740 نئے مریض سامنے آئے جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 55 ہزار 878 ہوگئی۔

اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ صوبے میں مزید 50 اموات بھی رپورٹ ہوئیں اور یہ تعداد ایک ہزار 31 سے بڑھ کر ایک ہزار 81 ہوگئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں