بھارت فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے بگسر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کرکے ایک شہری کو زخمی کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق 'بھارتی فوج نے ایل او سی سے ملحق بگسر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا'۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 'بھارتی فوج کی بلاامتیاز فائرنگ کی زد میں آکر مہٹکا گاؤں سے تعلق رکھنے والے معصوم شہری بابر حسین زخمی ہوگئے'۔

خیال رہے کہ بھارتی فوج نے 12 جون کو بھی آزاد جموں و کشمیر کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں بزرگ خاتون جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے بزرگ خاتون جاں بحق

ضلع حویلی کی پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت 75 سالہ عطرن بی بی کے نام سے ہوئی ہے جو اپنے گھر کے برآمدے میں بیٹھی تھیں کہ ایک شیل آکر ان کے قریب گرا۔

10 جون کو بھارتی فوج نے ایل او سی کے جندروٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ سے 2 بچے اور 2 خواتین زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان میں ایل او سی پار کرنے پر 2 'بھارتی جاسوس' گرفتار

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'بھارتی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل او سی سے منسلک جندروٹ سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا'۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'بھارتی فوج کی ڈیرا شیرخان، سندھارا اور بمروچ گاؤں میں بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں 2 خواتین اور 2 بچے شدید زخمی ہوئے'۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'زخمیوں کو قریبی طبی مرکز منتقل کردیا گیا'۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'پاک فوج نے مؤثر جواب دیتے ہوئے ان بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جہاں سے فائر کھولا گیا تھا'۔

قبل ازیں 5 جون کو پاک فوج نے ایل او سی کے قریب پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ایک اور بھارتی کواڈ کاپٹر (جاسوس ڈرون) کو مار گرایا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جاسوس ڈرون ایل او سی کے ساتھ خنجر سیکٹر میں گرایا گیا اور اس اشتعال انگیزی کے دوران بھارتی کواڈ کاپٹر جاسوسی کے لیے پاکستانی حدود میں 500 میٹر تک گھس آیا تھا۔

اس ضمن میں بتایا گیا تھا کہ ’پاک فوج نے ایل او سی کے قریب رواں سال کا 8 واں بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت نے فضائی حملے کی غلطی کی تو منہ توڑ جواب دیں گے، وزیرخارجہ

بھارتی فوج نے 20 مئی کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں مارٹر گولے اور خودکار ہتھیار استعمال کرتے ہوئے سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کھانی اور اوولی گاؤں میں بھارتی فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے 3 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے، جنہیں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی جارہی ہیں۔

بعد ازاں بھارت کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

اس سے قبل 17 مئی 2020 کو بھارتی فورسز کی جانب سے کی گئی بلا اشتعال فائرنگ سے جیجوٹ گاؤں کے 37 سالہ رہائشی محمد شفیع شدید زخمی ہوگئے تھے۔

اسی طرح 7 مئی کو ایل او سی سے ملحق نیزاپور اور رکھ چکری سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 معصوم شہری زخمی ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ سول اور عسکری حکام کے مطابق بھارتی فوج نے رواں برس اب تک ایک ہزار 51 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

بھارتی فوج کی شیلنگ سے جانی نقصان کے علاوہ 23 گھر، 5 دکانیں مکمل طور پر جبکہ 212 گھر جزوی طور پر تباہ ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں