نیب نے نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2020
نیب نے نواز شریف کے علاوہ احسن اقبال اور فواد حسن فواد کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی—فائل/فوٹو:اے پی پی
نیب نے نواز شریف کے علاوہ احسن اقبال اور فواد حسن فواد کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی—فائل/فوٹو:اے پی پی

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی جس میں سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے سابق سربراہ آفتاب سلطان اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

نیب سے جاری اعلامیے کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ہوا جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آپریشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

نیب نے کہا کہ تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جو حتمی نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کی نیب عدالتوں کو کارروائی تیز کرنے کی ہدایت

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سابق وزیراعظم اور وفاقی وزرا سمیت دیگر افراد کے خلاف 11 ریفرنسز دائر کرنے، 4 انکوائریز اور 4 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔

نیب اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری، انٹیلی جنس بیورو(آئی بی) کے سابق ڈی جی آفتاب سلطان اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق ان پر مبینہ طور پر غیر ملکی اعلیٰ شخصیات کی سیکیورٹی کے لیے غیر قانونی طریقے سے 73 سیکیورٹی گاڑیاں خریدنے، من پسند افراد کو نوازنے اور ان گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال کا الزام ہے۔

نیب کے مطابق سابق وزیراعظم سمیت ان افراد نے قومی خزانے کو مبینہ طور پر ایک ارب 95 کروڑ 27 لاکھ 40 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا۔

بیان کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال، پی ایس ڈی پی اسپیشلسٹ محمد آصف شیخ، سابق ڈائریکٹر جنرل پاکستان اسپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا، اسسٹنٹ انجینئر پاکستان اسپورٹس بورڈ سرفراز رسول، کنٹریکٹر احمد اینڈ سنز محمد احمد کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت کی نواز شریف کو ڈی پورٹ کرنے کیلئے برطانیہ سے پھر درخواست

نیب نے مذکورہ افراد پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نارووال اسپورٹس سٹی کا اسکوپ 3 کروڑ سے 3 ارب تک بڑھانے اور 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت کے منصوبے کے لیے غیر قانونی طور پر وفاقی حکومت کے فنڈز ذاتی اثر و رسوخ کے باعث استعمال کرکے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔

نیب بورڈ نے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے سابق چیئرمین فرخند اقبال، سابق رکن پلاننگ اینڈ ڈیزائن عبدالعزیز قریشی، سابق ڈی جی پلاننگ غلام سرور سندھو کے ساتھ دیگر سابق عہدیداروں کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی۔

بیان میں کہا گیا کہ سابق افسران نے مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کلینک کے پلاٹ کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال اور بعد ازاں غیر قانونی طور پر لیز کی مدت میں اضافہ کیا، جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔

نیب نے کہا کہ کلین ڈرنکنگ واٹر فار آل کے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر، نیسپاک کے جنرل منیجر جمیل باجوہ، پراجیکٹ منیجر نیسپاک افتخار علی سمیت دیگر عہدیداروں نے مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو 9 ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

نیب نے سابق سیکریٹری داخلہ اور نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کے سابق چیئرمین اور پولیس فاؤنڈیشن کے متعدد سابق عہدیداروں کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

بیان کے مطابق نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کے سابق عہدیداروں پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے فاؤنڈیشن کی ہاؤسنگ اسکیم میں کمرشل پلاٹ کی الاٹمنٹ کا الزام ہے۔

نیب اجلاس میں بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی، لشکری رئیسانی، عبدالنبی رئیسانی، سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان دوستین جمال دینی اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر اپنے رشتہ داروں کو غیر قانونی طور پر نوازتے ہوئے 81 کروڑ 70 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کے الزام پر ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنااللہ خان، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن پنجاب اسمبلی علیم خان، پی ٹی وی کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر یوسف بیگ مرزا اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں ریفرنسز اور انوسٹی گیشنز کے علاوہ 4 انکوائریز کی بھی منظوری دی گئی۔

مزید پڑھیں:پی پی ایل کرپشن کیس: غیرملکی ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

بیان کے مطابق نیب چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی، کرپشن فری پاکستان اور میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے اب تک بدعنوان عناصر سے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 466 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں