پاکستان میں کورونا وائرس کے فعال کیسز 11 ہزار سے زائد ہوگئے

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2020
ملک میں کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے—فائل فوٹو: اے پی
ملک میں کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے—فائل فوٹو: اے پی

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہورہا ہے اور فعال کیسز کی تعداد بڑھ گئی ہے جبکہ موسم کی بدلتی صورتحال کے باعث دوسری لہر کا بھی خدشہ ہے۔

مجموعی طور پر اب تک ملک میں 3 لاکھ 29 ہزار 710 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جس میں سے 3 لاکھ 11 ہزار 440 صحتیاب جبکہ 6 ہزار 750 انتقال کر چکے ہیں۔

پاکستان میں آج 27 اکتوبر کو مزید 830 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ 10 مریضوں کا انتقال ہوا اور 365 مریض صحتیاب ہوگئے جس کے بعد فعال کیسز کی تعداد 11 ہزار 520 ہے۔

آج رپورٹ ہونے والے کیسز میں بلوچستان کے گزشتہ روز سامنے آنے والے 29 کیسز اور ایک موت جبکہ خیبرپختونخوا کے 76 کیسز اور ایک موت بھی شامل تھی جن کے بعد بلوچستان میں مجموعی کیسز کی تعداد 15 ہزار 839 اور خیبرپختونخوا میں 39 ہزار 119 ہوگئی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے ابتدائی 2 کیسز 26 فروری 2020 کو رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد سے اب تک وبا کی صورتحال میں خاصی بہتری آچکی ہے لیکن خطرہ ابھی ٹلا نہیں۔

اس عرصے کے دوران سب سے زیادہ تشویش ناک صورتحال جون کے مہینے میں دیکھنے میں آئی، اس ماہ کے دوران یومیہ رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 6 ہزار اور اموات 100 سے زائد تک جا پہنچی تھیں۔

بعد ازاں جولائی کے مہینے میں صورتحال بہتری کی جانب گامزن نظر آئی اور کیسز کم ہونا شروع ہوئے اور پھر اگست میں اس میں مزید بہتری رپورٹ ہوئی۔

گزشتہ ماہ میں کورونا وائرس کی صورتحال مزید بہتر ہونے کے بعد 6 ماہ سے زائد عرصے سے بند تعلیمی اداروں کو بھی کھول دیا گیا تھا تاہم ستمبر کے اواخر سے کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

آج 27 اکتوبر کو ملک میں مجموعی صورتحال کچھ اس طرح کی ہے۔

سندھ

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کورونا کے 335 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 449 ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں وائرس سے مزید 5 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد یہاں اموات بڑھ کر 2604 ہوگئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران وبا کے 8 ہزار 860 ٹیسٹ کیے گئے۔

پنجاب

پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 207 نئے کیسز اور ایک موت رپورٹ ہوئی۔

واضح رہے کہ پنجاب میں گزشتہ کچھ روز سے یومیہ کیسز کی تعداد میں اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔

سرکاری پورٹل کے مطابق صوبے میں 207 نئے کیسز کے بعد مجموعی تعداد ایک لاکھ 3 ہزار 82 ہوگئی۔

اس کے علاوہ ایک موت نے وہاں مجموعی تعداد 2 ہزار 336 تک پہنچ گئیں۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید 169 کیسز اور ایک موت کی تصدیق ہوئی۔

سرکاری پورٹل کے مطابق ان 169 کیسز کے بعد وہاں مجموعی تعداد 19 ہزار 181 تک پہنچ گئی۔

مزید یہ کہ ایک فرد کی موت نے وہاں مجموعی تعداد کو 213 تک پہنچا دیا۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں کورونا وائرس مزید 11 افراد کو متاثر کرگیا۔

سرکاری پورٹل کے مطابق ان 11 نئے مریضوں کے بعد وہاں کیسز کی مجموعی تعداد 4 ہزار 191 تک پہنچ گئی۔ اس کے علاوہ ایک فرد کی موت سے وہاں اموات کی مجموعی تعداد 91 تک جا پہنچی۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں کورونا وائرس نے مزید 3 لوگوں کو متاثر کیا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سامنے آنے والے ان 3 کیسز کے بعد وہاں اب تک کے کیسز کی مجموعی تعداد 3 ہزار 849 تک جاپہنچی۔

صحتیاب افراد

پاکستان میں روز بروز صحتیاب افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 365 افراد شفایاب ہوئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 365 مریضوں کے شفایاب ہونے کے بعد مجموعی طور پر یہ تعداد 3 لاکھ 11 ہزار 440 ہوگئی۔

مجموعی صورتحال

ملک میں عالمی وبا کے کیسز، اموات اور صحتیاب افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد اگر مجموعی صورتحال پر نظر ڈالیں تو وہ کچھ اس طرح ہے:

مصدقہ کیسز: 329710

اموات: 6750

صحتیاب: 311440

فعال کیسز: 11520

ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبے سندھ اور پنجاب ہیں، صوبہ سندھ میں متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 449 ہے جبکہ پنجاب میں یہ تعداد ایک لاکھ 3 ہزار 82 تک پہنچ چکی ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے 39 ہزار 119 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان میں وبا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد 15 ہزار 839 ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 19 ہزار 181 ، گلگت بلتستان میں 4ہزار 191 اور آزاد کشمیر میں 3 ہزار 849 افراد عالمی وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔

ملک میں کورونا سے اموات کی تعداد:

سندھ: 2604

پنجاب: 2336

خیبرپختونخوا: 1270

بلوچستان: 149

اسلام آباد: 213

گلگت بلتستان: 91

آزاد کشمیر: 86

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں