کمالیہ کے ذہنی طور پر بیمار شخص کے بھارتی جیل میں قید ہونے کا انکشاف

اپ ڈیٹ 05 نومبر 2020
محمد یعقوب اپنے بچپن میں ہی متعدد مرتبہ گھر سے غائب ہوچکے تھے — فائل فوٹو: ڈان اخبار
محمد یعقوب اپنے بچپن میں ہی متعدد مرتبہ گھر سے غائب ہوچکے تھے — فائل فوٹو: ڈان اخبار

ٹوبہ ٹیک سنگھ: ڈیڑھ سال قبل لاپتا ہونے والے کمالیہ سے تعلق رکھنے والے محمد یعقوب عرف یوبا ڈوگر کو حال ہی میں بھارتی حراست میں دیکھا گیا ہے جن کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محمد یعقوب کے بڑے بھائی محمد یوسف ڈوگر نے صحافیوں کو بتایا کہ محمد یعقوب کی بچپن سے ہی عادت تھی کہ وہ اپنے گھر سے غائب ہوجاتے اور کچھ ہفتوں یا مہینوں بعد گھر واپس آجاتے تھے۔

تاہم اس مرتبہ وہ 18 ماہ سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے باوجود واپس نہیں آئے، گھر والوں نے انہیں ہر جگہ ڈھونڈا لیکن وہ اسے تلاش کرنے میں ناکام رہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ: غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے والا بھارت کا شہری گرفتار

یوسف ڈوگر نے بتایا کہ انہیں کسی نے بتایا تھا کہ اس نے بھارتی ٹی وی چینل جی ایم میڈیا نیوز کا یوٹیوب پر 3 اگست 2019 کو پوسٹ کردہ کلپ دیکھا تھا جس میں انہوں نے بھارت کے علاقے (فیروز پور) میں محمد یعقوب کو بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کی تحویل میں پایا۔

محمد یوسف ڈوگر کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود بھی وہ ویڈیو کلپ دیکھا ہے اور وہ میرا گمشدہ بھائی محمد یعقوب ہی تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا پر اس حوالے سے مزید تلاش کرنے پر انہیں 3 اگست 2019 کی ایک خبر ملی جو دکن کرونیکل کے آن لائن ایڈیشن پر موجود تھی۔

اس خبر میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان کے علاقے کمالیہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ) سے تعلق رکھنے والے محمد یعقوب کو بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کی بٹالین نمبر 118 نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ مشکوک حالت میں پاکستان اور بھارت کی سرحد پر ڈونلڈ رائے دینا ناتھ کے قریب واقع بی ایس ایف چوکی کے پاس گھوم رہا تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت کالعدم تنظیموں کوسرحد پار دہشت گردی کیلئے استعمال کررہا ہے، پاکستان

یوسف ڈوگر نے پاکستانی وزارت خارجہ پر زور دیا کہ ان کے بھائی کی واپسی کے لیے وہ اپنے بھارتی ہم منصب سے رابطہ کریں۔

ساتھ ہی انہوں نے بھارتی حکومت سے بھی درخواست کی کہ وہ ان کے بھائی کو آزاد کر کے پاکستان واپس بھیج دیں، انہوں کہا کہ دماغی امراض کے ماہر ڈاکٹر سے ان کے بھائی کا معائنہ کروایا جاسکتا ہے۔


یہ خبر 5 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں