سیالکوٹ: غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے والا بھارت کا شہری گرفتار

اپ ڈیٹ 01 اکتوبر 2020
بھارت کے شہری کے خلاف فارنرز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا—فوٹو:عمران صادق
بھارت کے شہری کے خلاف فارنرز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا—فوٹو:عمران صادق

سیالکوٹ پولیس نے غیر قانونی طور پر ورکنگ باؤنڈری عبور کرنے والے بھارتی ریاست پنجاب کے شہری کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

سیالکوٹ کے تھانہ کینٹ کی پولیس کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر ورکنگ باؤنڈری عبور کرکے پاکستان میں داخل ہونے ہونے والے بھارت کے شہری ہریندر سنگھ کو گرفتار کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہریندر سنگھ کا تعلق بھارت کے علاقے کامل پور سے ہے اور انہیں سجیت گڑھ روڈ پر کندن پور کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان میں ایل او سی پار کرنے پر 2 'بھارتی جاسوس' گرفتار

سیالکوٹ پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم ہریندر سنگھ نے اپنے والد کا نام کشمیر سنگھ بتایا۔

ترجمان کے مطابق تھانہ کینٹ کی پولیس موبائل نے بھارت کے شہری کو کندن پور کے قریب سے گرفتار کیا جہاں وہ پیدل آرہا تھا اور غیر قانونی طور پر سیالکوٹ کے راستے پاکستان کی حدود میں داخل ہوا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اجازت نامہ اور نہ ہی پاسپورٹ ہے۔

سیالکوٹ پولیس نے ہریندر سنگھ کے خلاف فارنرز ایکٹ 1946 کے سیکشن 14 کے تحت پولیس اہلکاروں کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا اور مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس جون میں سیکیورٹی فورسز نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے 2 بھارتی شہریوں کو گرفتار کر لیا تھا جنہوں نے جاسوسی کے لیے سرحد عبور کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے گرفتار دونوں کشمیریوں کو گلگت بلتستان پولیس کے حوالے کردیا تھا اور پولیس نے گرفتار افراد سے برآمد ہونے والی بھارتی کرنسی، شناختی کارڈز اور دیگر دستاویزات کو قبضے میں لے لیا تھا۔

گلگت کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راجا مرزا حسن نے مبینہ جاسوسوں کو ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے پیش کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:چین نے بھارت کے 5 شہریوں کو رہا کردیا، بھارتی فوج

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ دونوں کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے اور انہیں جاسوسی کے لیے زبردستی پاکستان بھیجا گیا تھا لیکن دونوں کو گلگت بلتستان میں ایل او سی پار کرنے کے فوری بعد گرفتار کرلیا گیا۔

زیر حراست بھارتی جاسوسوں نے اپنا تعارف نور محمد وانی اور فیروز احمد لون کے ناموں سے کرایا تھا جو مقبوضہ کشمیر کے ضلع باندی پور کی تحصیل گریز کے گاؤں اچھورا کے رہائشی ہیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ بھارتی فوجی افسران کی جانب سے مجبور کیے جانے کے بعد انہیں پاکستان میں داخل ہونا پڑا، ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ بھارتیوں نے انہیں پاکستان کے خلاف کام کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ڈرایا اور تشدد کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں