کووڈ 19: مزارات،سینما گھر فوری بند کرنے اور بڑے اجتماعات پر پابندی کی تجویز

اپ ڈیٹ 11 نومبر 2020
این سی او سی نے مزاروں، سنیما اور تھیٹرز کو فوری طور پربند کرنے کی تجویز بھی دی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
این سی او سی نے مزاروں، سنیما اور تھیٹرز کو فوری طور پربند کرنے کی تجویز بھی دی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ کنٹرول اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کووڈ 19 کی دوسری لہر کے خدشے کو مد نظر رکھتے ہوئے اور وائرس متاثرین کے اضافے کو روکنے کے لیے بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی کی تجویز دے دی۔

این سی او سی کا اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی اسد عمر کی صدارت میں ہوا جس میں ملک اور خاص طور پر تعلیمی اداروں سے حاصل ہونے والے کووڈ 19 کے کیسز سے متعلق اعدادوشمار کا جائرہ لیا گیا۔

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ 12 اکتوبر اور 3 نومبر کو این سی او سی کی جانب سے بڑے عوامی اجتماعات اور بیرونی سرگرمیوں پر پابندیوں کی تجویز دی تھی جس کے بعد سے اب تک وائرس کے متاثرین میں 3 گنا اضافہ دیکھا گیا ہے، تاہم اس حوالے سے تمام فریقین کی جانب سے اتفاق رائے تاحال سامنے نہیں آسکا۔

مزید پڑھیں: ملک میں 3 ماہ بعد کورونا وائرس کے کیسز کی مثبت شرح 5 فیصد سے متجاوز

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں واضح شرح سے اضافہ سامنے آرہا ہے اور اس رجحان پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

این سی او سی اجلاس کے شرکا نے فیصلہ کیا کہ 16 نومبر کو وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود، این سی او سی میں ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کریں گے اور وہ تمام صوبائی وزرا تعلیم کو تعلیمی اداروں میں کیسز کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اعتماد میں لیں گے۔

مذکورہ اجلاس میں پیش کردہ تجاویر پر مشاورت کے بعد انہیں صوبوں سے شیئر کیا جائے گا تاکہ ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

اجلاس کے شرکا کو یہ بھی بتایا گیا کہ کیسز میں اضافہ اس بات کی نشاندہی کررہا ہے کہ موسم سرما کی تعطیلات قبل از وقت دے دی جائیں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے اور طلبہ کی صحت اور تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

این سی او سی نے شادی ہالوں سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کو گائیڈ لائنز جاری کردیں کہ 20 نومبر سے تمام کھلی فضا میں ہونے والی شادی کی تقریبات میں زیادہ سے زیادہ 500 افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی۔

اجلاس میں قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کو یہ تجویز بھی دی گئی کہ بڑے عوامی اجتماعات اور جن شعبوں میں خطرہ زیادہ ہے وہاں پابندیاں عائد کی جائیں۔

اس کے علاوہ اجلاس میں این سی سی کو تجویز دی گئی کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اس حوالے سے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور، راولپنڈی اور ملتان کے کئی علاقوں میں کووڈ 19 کے باعث لاک ڈاؤن

این سی او سی کی جانب سے گزشہ ماہ کئی ماہ سے مساجد میں اختیار کیے جانے والے ایس او پیز کو سراہا تاہم یہ نشاندہی بھی کی گئی کہ عمل درآمد میں اب کمی دیکھی جارہی ہے اور ساتھ ہی تمام اسٹیک ہولڈرز سے درخواست کی کہ وہ دوسرے لہر کو مد نظر رکھتے ہوئے ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

علاوہ ازیں این سی او سی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مندرجہ ذیل اقدامات کرنے اور ملک بھر میں فوری نافذ کرنے کے لیے این سی سی کو ان کی اجازت دینے کی تجویز دی ہے، جو یہ ہیں۔

عوامی اجتماعات

  • تمام عوامی اجتماعات، جن میں سیاسی، مذہبی، ثقافتی، اور سول سوسائٹی کے جلسے شامل ہیں، ان میں عوام کی تعداد کو 500 تک محدود کیا جائے اور اس سے زائد کی شرکت پر پابندی لگا دی جائے۔
  • وفاقی اور صوبائی وزرا تعلیم کی مشاورت کے بعد موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات دینے اور اس میں اضافے سے متعلق فیصلوں پر عمل کیا جائے۔

ریسٹورانٹس

  • رات میں 10 بجے کے بعد ریسٹورانٹس میں کھانے اور یہاں سے گھر لے جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

دیگر تجاویز

  • علاوہ ازیں مزارات، سیمنا اور تھیٹرز کو فوری طور پر بند کردیا جائے۔
  • مارکٹس کو محفوظ دنوں میں جلد بند کردیا جائے۔

واضح رہے کہ ملک میں جہاں ایک طرف 3 ماہ سے زائد کے وقفے کے بعد کووڈ 19 کیسز کی مثبت شرح ایک مرتبہ پھر 5 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے وہیں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو گزشتہ روز بتایا گیا تھا کہ مختلف شہروں میں لیبارٹریز کی جانب سے یومیہ مصدقہ کیسز 16 فیصد سے بڑھ گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ مصدقہ کیسز میں اضافہ آزاد جموں اور کشمیر میں دیکھا گیا جہاں یہ 16.71 فیصد تھا، اس کے علاوہ بلوچستان میں 8.71 فیصد، سندھ میں 5.39، پنجاب میں 4.46 فیصد اور گلگت بلتستان میں 3.24 فیصد تک کیسز بڑھ گئے، مزید یہ کہ اسلام آباد اور خیبرپختونخوا میں کیسز میں بالترتیب 4.92 فیصد 4.61 فیصد تک کمی ہوئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا سے اموات 7 ہزار سے زائد ہوگئیں، فعال کیسز 20 ہزار سے متجاوز

قبل ازیں 29 اکتوبر کو وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ 70 دنوں بعد ملک میں کووڈ 19 کی مثبت شرح 3 فیصد سے زیادہ ہوگئی تھی۔

خیال رہے کہ پاکستان میں جون میں سب سے زیادہ مثبت شرح دیکھی گئی تھی اور یہ مئی کی 6 فیصد کے مقابلے میں 23 فیصد تک پہنچ گئی تھی، تاہم ستمبر میں مثبت شرح کم ہوکر 1.7 فیصد تک آگئی تھی۔

ٹیسٹس پر ملین

گزشتہ روز ہونے والے اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ ٹیسٹ پر ملین پاپولیشن (آبادی میں فی 10 لاکھ پر ٹیسٹ کی شرح) کے حساب سے اسلام آباد سب سے اوپر ہے جہاں 2 لاکھ 68 ہزار 736 ٹیسٹس پر ملین پاپولیشن (26.87) فیصد کیے گئے۔

اس کے علاوہ دیگر علاقوں اور صوبوں میں سندھ ٹیسٹ کرنے کے اعتبار سے پہلے نمبر پر رہا، سندھ میں 36 ہزار 347 ٹیسٹس پر ملین پاپولیشن ( 3.63فیصد) کیے گئے،، اس کے بعد گلگت بلتستان میں 32 ہزار 69 ٹیسٹس پر ملین پاپولیشن ( 3.20 فیصد) کیے گئے۔

اسی طرح آزاد کشمیر میں 16 ہزار 804 ٹیسٹس پر ملین پاپولیشن ( 1.68 فیصد)، پنجاب میں 15 ہزار 357 ٹیسٹس (1.53 فیصد) فی ملین پاپولیشن، خیبرپختونخوا میں 16 ہزار 679 ٹیسٹس ( 1.46 فیصد) اور بلوچستان میں 10 ہزار 917 ٹیسٹس (1.09 فیصد)کیے گئے۔

این سی او سی کے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کووڈ 19 کے فعال کیسز میں گزشتہ صرف 8 ہفتوں میں 14 ہزار سے زائد بڑھ گئے۔

10 نومبر تک ملک میں کورنا وائرس کے فعال کیسز 20 ہزار 45 تھے جو 14 ستمبر کو 5 ہزار 831 تک پہنچ گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں