حکومت کوئی اور چلا رہا ہے، کرسی پر عمران خان بیٹھا ہے، مریم نواز

اپ ڈیٹ 11 نومبر 2020
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نگر خاص میں جلسے سے خطاب کر رہی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نگر خاص میں جلسے سے خطاب کر رہی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں کچھ نہیں پتا کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے، حکومت کوئی اور چلا رہا ہے، صرف کرسی پر عمران خان بیٹھا ہے۔

نگر خاص میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ کیا نگر خاص کے عوام گواہی دیتے ہیں کہ پچھلے 70 سال میں گلگت بلتستان اور نگر خاص میں جتنے کام نہیں ہوئے وہ نواز شریف اور حفیظ الرحمٰن کے پچھلے 5 سال میں ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کو صوبہ بننا چاہیے جو نواز شریف بنا کر دے گا، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ شاید ہی کوئی ظلم ہو جو نواز شریف کے اوپر انہوں نے نہ کیا ہو، عمران خان جیسے چھوٹے اور ظالم شخص کے دماغ میں صرف اور صرف حسد اور انتقام کا بھوت سوار ہے، اس نے جس طرح نواز شریف، مسلم لیگ (ن) اور آپ کی جماعت کو انتقام کا نشانہ بنایا ہے تو کوئی ڈرپوک ہوتا تو ایک طرف ہٹ جاتا لیکن نواز شریف نے ہر ظلم بہادروں کی طرح اپنے سینے پر سہا اور اپنی بیٹی کو جیل جاتا ہوا بھی دیکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ یہ سمجھتے ہوں گے کہ جو شخص بہنوں، بیٹیوں کی عزت نہ کرنا جانتا ہو، وہ آپ کے ووٹ کا حقدار نہیں ہے، جو اپنی بہنوں اور بیٹیوں کی عزت نہ کروا سکتا ہو وہ اپنے عوام کی عزت بھی نہیں کرا سکتا، جو شخص اپنی عزت کے لیے کھڑا نہیں ہو سکتا، اسے کچھ پتا نہیں کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے، حکومت کوئی اور چلا رہا ہے، صرف کرسی پر عمران خان بیٹھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جعلی ہی صحیح، زبردستی ہمارے سروں مسلط کیا ہوا انسان ہی صحیح لیکن وزیر اعظم کی کرسی پر تو بیٹھا ہے، یہ کتنی ڈھٹائی سے کہہ رہا ہے کہ مہنگائی تو ہے ہی نہیں اور مہنگائی تو صرف پروپیگنڈا ہے اور مہنگائی کی ذمہ دار مسلم لیگ (ن) ہے، آ کر نگر خاص کے گھروں میں خواتین سے آٹے چینی کا ریٹ پوچھو اور پوچھو کہ وہ اپنا گھر کیسے چلا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے کراچی واقعے پر فوج کی انکوائری رپورٹ مسترد کردی

مریم نواز نے کہا کہ نگر خاص کے عوام محنت کرکے کمانے والے اور سر اٹھا کر جیتنے والے لوگ ہیں، عمران خان کی طرح ان کے ہاتھ امیر لوگوں کی جیبوں میں نہیں ہوتے، ان کا کچن اور خرچے کوئی امیر آدمی نہیں اٹھاتا، جس انسان کو یہ پتا نہ ہو کہ اس کا کچن کون چلا رہا ہے، اس کا گھر کون چلا رہا ہے، اس کا خرچ کون چلا رہا ہے اسے آپ کی تکلیف کا کیا احساس ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر سے لوگ جھولیاں بھر بھر کر عمران خان اور اس کی جعلی حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں، لوگوں کو سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ گیس، بجلی کے بل دیں، بچوں کے اسکول کی فیسیں دیں، کتابوں اور یونیفارم کا خرچہ اٹھائیں، گھر کا چولہا جلائیں یا اپنے گھر میں بیمار لوگوں کی ادویات کے خرچ اٹھائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس انسان نے پاکستان کے کسی صوبے میں ایک اینٹ نہ لگائی ہو، جس کے آس پاس سارے آٹا چینی چور اور عوام کی جیب پر ڈاکے ڈالنے والے بیٹھے ہوں، جس کی حکومت اب جانے والی ہو تو کیا گلگت بلتستان اور ہنزہ کے عوام اسے ووٹ دے کر اپنا ووٹ ضائع کریں گے۔

مزید پڑھیں: 'مجھے موقع ملا تو گلگت بلتستان کے عوام کے خواب پورے کروں گا'

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ سنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام جو حکومت وقت ہوتی ہے اس کو ووٹ دیتے ہیں لیکن جو شخص عوام کی تباہی، لوگوں کی نوکریاں چھیننے اور کاروبار تباہ کرنے، پاکستان کی معیشت تباہ کرنے، عوام کے گھروں میں بھوک و افلاس لانے کا ذمہ دار، آپ کا روزگار چھیننے کا ذمہ دار ہو، جو شخص جب مہنگائی سے تکلیف ہو تو آپ کا مذاق اڑانے کا ذمہ دار ہو، کیا وہ شخص عمران خان آپ کے ووٹ کا حقدار ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ دن پہلے کراچی میں صبح ساڑھے 6 جے کمرے کا دروازہ توڑ کر میرے بستر کے پاس آگئے اور آج بھی سر بازار گلگت بلتستان کی پاک دھرتی پر جو گفتگو ہو رہی ہے، جس طرح سے پاکستان کی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی تضحیک کی کوشش کی جا رہی ہے کیا گلگت بلتستان کے عوام ایسی گندگی کو اپنی سرزمین پر جگہ دیں گے؟

انہوں نے کہا کہ نہ گلگت بلتستان کی دھرتی پر ان کی جگہ ہے نہ پاکستان کی پاک سرزمین پر ان کی جگہ ہے اور اب یہ حکومت آخری دھکے کے بعد جانے والی ہے، یہ قوم کی مجرم ہے، اس سال کے ختم ہونے سے پہلے پہلے یہ حکومت واپس جانے والی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا 'کراچی واقعے' پر نوٹس، کور کمانڈر کو تحقیقات کی ہدایت

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح سے نواز شریف نے آپ سے اپنی محبت کا رشتہ نبھایا، اسی طرح ان کے نقش قدم پر چلنے والے ہمارے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمٰن ہیں، پچھلے 5 سال انہوں نے جس طرح سے آپ کی خدمت کی، جس طرح سے آپ کو آپ کا حق دلوایا، میں نہیں سمجھتی اس سے بہتر انسان گلگت بلتستان کی سرزمین کو مل سکتا ہے۔

مریم نواز نے تقریر کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی اور بزرگ نگرخاص اور ہنزہ کے کونے کونے میں نواز شریف کا یہ پیغام اور بیانیہ پہنچائیں کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی تقدیر بدلے اور اسی طرح سے تاریخی کام چاہتے ہیں جیسے گزشتہ 5 سال میں ہوئے، تو شیر پر مہر لگائیں۔

بعدازاں علی آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے مزید کہا کہ جو سڑکیں آج گلگت بلتستان میں بنی ہیں، 70سال میں کبھی کسی نے اس طرح کی سڑک نہیں دیکھی تھی اور مجھے خوشی ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے یہاں اسکول کالجز بنائے بلکہ گلگت کی پہلی یورسٹی کیمپسز کی بنیاد بھی رکھی، دیامر بھاشا ڈیم بھی ملا اور آپ کے ووٹوں سے مسلم لیگ(ن) دوبارہ آئے گی اور اس جعلی حکومت نے جہاں بھی ترقیاتی کاموں کا راستہ روکا تھا، اس الیکشن کے بعد حافظ حفیظ الرحمٰن حکومت بنا کر ان ترقیاتی کاموں کو دوبارہ شروع کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پوری اُمید ہے کہ گلگت بلتستان کے غیور و باشعور عوام اس ڈوبٹی ٹانگیں کانپتی ہوئی حکومت کے ساتھ کبھی نہیں جائیں گے اور ان لوگوں کا ساتھ بھی نہیں دیں گے جن کے دور حکومت میں جھوٹے وعدوں اور یوٹرنز کے سوا کچھ نہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ 15 نومبر کو الیکشن نہیں ہے بلکہ اس دن پنزہ اپنی تقدیر کا فیصلہ کرے گا، ہنزہ 15 نومبر کو یہ فیصلہ کرے گا کہ انہیں جھوٹوں کی ضرورت ہے، لوٹوں کی ضرورت ہے، جھوٹے وعدے کرنے والوں کی ضرورت ہے، کیا ان کی ضرورت ہے جنہوں نے اپنی ڈھائی سال کی حکومت میں پاکستان کو مہنگائی، ے روزگار، لاقانونیت کے کچھ نہیں دیا، پاکستان کے ہر حصے سے جن کے حق میں بددعائیں آ رہی ہیں، وہ آپ کے ووٹ کے حقدار نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ ہنزہ کے چپے چپے میں یہ پیغام پہنچائیں کہ 15نومبر کو آپ نے صرف شیر پر مہر نہیں لگانی بلکہ اپنی خوشحالی، خودمختاری، گلگت بلتستان کی ترقی پر مہر لگانی ہے اور اگر آپ نے نواز شریف کو خدمت کا موقع دیا تو ہم آپ کی خدمت اور ترقی کے نئے ریکارڈ قائم کریں گے۔

’جو حکومت گھر جارہی ہو اسے ووٹ نہیں دھکا دیا جاتا ہے‘

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

گلگت کے یادگار چوک پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا جو جو امیدوار اس دھاندلی اور دباؤ کے باوجود آپ کے حق، آپ کے ووٹ کی پرچی اور پارٹی سے وفاداری نبھانے کے لیے کھڑا رہا وہ سب سونے میں تولنے کے لائق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوٹے اور مشکل وقت میں جماعت کا ساتھ چھوڑ کر چلے جانے والے بےوفا کی جگہ باتھ روم میں ہے، ان کی جگہ آپ کے ووٹوں کے ڈبوں میں نہیں ہے، جو مشکل وقت میں دھاندلی اور دباؤ کے آگے کھڑا نہ رہ سکے جس انسان کے اندر وفا نہ ہو وہ انسان آپ کا نمائندہ بننے کا حق نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان حکومت وقت کے ساتھ جاتا ہے اور اسے ووٹ دیتا ہے، لیکن وہ حکومت وقت نواز شریف کی حکومت ہے جو عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر آئے تھے، وہ حکومت وقت نہیں جو آج گئی یا کل گئی۔

مریم نواز نے کہا کہ جو حکومت گھر جارہی ہو اسے ووٹ نہیں دھکا دیا کرتے ہیں، 15 نومبر کو گلگت کے غیور عوام نہ صرف اس جعلی حکومت کو گھر بھیجیں گے بلکہ مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج کل پاکستان میں نہ صرف جعلی حکومت ہے بلکہ بدزبانوں کی حکومت ہے اور وہ بدزبان انہوں نے آپ کا ووٹ چوری کرنے کے لیے گلگت کی پاک سرزمین پہ اتارے ہیں.کیا آپ اپنی پاک سرزمین کو ان بدزبانوں سے آلودہ ہونے کی اجازت دو گے؟

ان کا کہنا تھا کہ ان ووٹ چوروں نے ہمارے امیدوار توڑنے کی کوشش کی، ہماری حکومت جام کرنے کی کوشش کی اور انہوں نے سوچا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا جو مشن نواز شریف نے پورا کرنا تھا اور 3 سال اس کے لیے کام کیا، یہ نواز شریف کے باقی منصوبوں کی طرح اس پر مہر لگا کر آرام سے آگے چلتے بنیں گے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ اب 15 نومبر کو ووٹ کو عزت دینے کا وقت آگیا ہے، نہ صرف ووٹ کو عزت دینی ہے بلکہ اپنے ووٹ پر پہرہ بھی دینا ہے، جبکہ 15 نومبر کو گلگت بلتستان میں شیر آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو پیغام دیتی ہوں کہ عوام، نواز شریف کے شیروں اور ان کی ووٹ کی پرچی کے درمیان مت آنا، اگر دھاندلی کی تو عوام تمہیں نہیں بخشیں گے اور دھاندلی کے فیصلے کو گلگت کی عوام نہیں مانے گے۔

تبصرے (0) بند ہیں