پنجاب اسمبلی کے اسپیکر فنڈز روکنے پر حکومت سے نالاں

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2020
وزیرآباد انسٹی ٹیوٹ کے لیے بجٹ کو گزشتہ 6 ماہ سے جاری نہیں کیا گیا جبکہ اس کی اسمبلی نے منظوری بھی دے رکھی ہے، چوہدری پرویز الہیٰ - فائل فوٹو:ڈان نیوز
وزیرآباد انسٹی ٹیوٹ کے لیے بجٹ کو گزشتہ 6 ماہ سے جاری نہیں کیا گیا جبکہ اس کی اسمبلی نے منظوری بھی دے رکھی ہے، چوہدری پرویز الہیٰ - فائل فوٹو:ڈان نیوز

لاہور: وزیرآباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے لیے فنڈز روکنے پر حکومت سے ناراض پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے حکومتی بینچز کے اراکین کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ایوان میں انتشار پیدا کریں گے تو وہ سیشن ملتوی کردیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اعلان کیا کہ 'آج (پانچ) آرڈیننس ختم ہونے جارہے ہیں اور اگر آپ انتشار پیدا کرنے سے باز نہیں آتے تو میں اجلاس کو ملتوی کردوں گا جس سے ایوان کی کارروائی مؤخر ہوجائے گی'۔

حزب اختلاف کے حکومت مخالف نعرے بازی کے جواب میں حکومتی ارکان نے کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تھی جس پر اسپیکر پبجاب اسمبلی نے انہیں کہا کہ 'مجھے اپوزیشن کو سنبھالنے دیں'۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی پہلی مرتبہ چوہدری برادران کی رہائش گاہ آمد، اختلافات دور ہونے کا امکان

وہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے لیے ایوان سے منظور شدہ فنڈز کے عدم اجرا پر ناراض تھے۔

ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیرآباد انسٹی ٹیوٹ کے لیے بجٹ کو گزشتہ 6 ماہ سے جاری نہیں کیا گیا جبکہ اس کی اسمبلی نے منظوری بھی دے رکھی تھی۔

انہوں نے سوال کیا کہ 'اگر حکومت فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کرتی تو اس ایوان کا کیا فائدہ ہے؟ اگر آپ اس کے فیصلوں پر عمل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے تو اسے بند کردینا بہتر نہیں ہے؟'

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ خزانہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو عملی شکل دینے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس: چوہدری برادران کے خلاف تحقیقات 4 ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ انہوں نے اس معاملے کے بارے میں وزیر اعلیٰ سے بھی بات کی لیکن معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا۔

وزیرآباد ہسپتال منصوبہ اس وقت بنایا گیا تھا جب پرویز الٰہی 2002 سے 2007 کے دوران وزیر اعلی پنجاب تھے تاہم بعد ازاں دیگر حکومتوں نے اس منصوبے کو روک دیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف نے بھی فنڈز جاری نہ کرکے اس منصوبے کو پس پشت ڈال رکھا ہے۔

بعدازاں صوبائی اسمبلی نے پنجاب شوگر فیکٹریز (کنٹرول) (ترمیمی) آرڈیننس 2020، پنجاب لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) آرڈیننس 2020، کمپنیوں کے منافع (ورکرز کی شراکت) (ترمیمی) آرڈیننس 2020، اور پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن آرڈیننس 2020 میں توسیع کی۔

آرڈیننس میں 90 دن کی توسیع کی قرارداد وزیر قانون راجا بشارت نے پیش کی تھی۔

بعد ازاں اجلاس (آج) منگل کی سہ پہر تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں