چین: کورونا وائرس کی مرحلہ وار آزمائش کیلئے 20 ہزار شرکا بھرتی

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2020
ویکسین کو چینی فوج کے تعاون سے چلنے والے چینی تحقیقاتی انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مل کر تیار کیا گیا ہے— فوٹو: رائٹرز
ویکسین کو چینی فوج کے تعاون سے چلنے والے چینی تحقیقاتی انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مل کر تیار کیا گیا ہے— فوٹو: رائٹرز

بیجنگ: چین کے کین سینو بائیولوجکس نے بیرون ملک کورونا وائرس ویکسین کی مرحلہ وار انسانی آزمائش کے لیے 20 ہزار سے زائد شرکا کو بھرتی کر لیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اُمیدوار اے ڈی 5- این سی او وی یا کونوی ڈیشیا نام سے جانا جاتا ہے جسے کین سینو بائیو نے مشترکہ طور پر چینی فوج کے تعاون سے چلنے والے چینی تحقیقاتی انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مل کر تیار کیا ہے، یہ ان پانچ ویکسین میں شامل ہے جن کی چین تیسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائل میں داخل ہو گیا ہے تاکہ ان کی افادیت کی جانچ کی جا سکے۔

مزید پڑھیں: مسلمانوں میں کورونا ویکسین کے حلال یا حرام ہونے سے متعلق تحفظات

چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ایک عہدیدار ژینگ ژونگوی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ابھی تک بھرتی ہونے والے شرکا کی تعداد 20 ہزار افراد سے تجاوز کر چکی ہے اور یہ پیشرفت نسبتاً تیز ہے۔

کین سینو بائیو کے اُمیدوار کے لیے تیسرے مرحلے کے ٹرائلز میں مجموعی 40ہزار شرکا کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور کلینیکل ٹرائل کے رجسٹریشن ڈیٹا سے پتا چلتا ہے کہ انہوں نے پاکستان، روس، میکسیکو اور چلی سے شرکا کا اندراج شروع کردیا ہے، ارجنٹائن میں بھی اُمیدوار ٹرائل کے منتظر ہیں جبکہ میکسکو میں بھی ترسیل کا معاہدہ کر لیا گیا ہے۔

کین سینو بائیو کے چیف ایگزیکٹو یو زیوفینگ نے 28 نومبر کو ایک صنعتی پروگرام میں کہا کہ ویکسین کے ایک ڈوز یا خوراک کو ایمرجنسی بنیادوں پر 40 سے 50 ہزار افراد کو دی گئی کیونکہ اس نے جون میں فوجی جوانوں میں استعمال کی منظوری حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی نئی قسم بچوں کو آسانی سے ہدف بناسکتی ہے، سائنسدانوں کا خدشہ

چین کی اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز کی جانب سے تیار کردہ ایک ویکسین کے تیسرے مرحلے کا کلینیکل ٹرائل جلد ہی شروع ہو سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں