پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں، ادارے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے طلم و جبر کا نشانہ بننے والے کشمیری عوام کی حمایت کے لیے یوم یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں۔

اس سلسلے میں ملک بھر میں عام تعطیل رہی اور چاروں صوبوں کے علاوہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا، ریلیاں نکالی گئیں اور علامتی طور پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی۔

یوم یک جہتی کشمیر کے سلسلے میں منعقدہ پروگرامز میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی اور کشمیری بہن بھائیوں کی جدو جہد کے ساتھ بھرپور حمایت کا عادہ کیا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 'کشمیر کےمعاملے پر حکومت کی غیرسنجیدگی واضح ہے، یک جہتی کشمیرکی نسبت سےآج پورے ملک میں جماعت اسلامی کی طرف سے پروگرام منعقد کیے گئے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یک جہتی کےاس تسلسل کو بڑھاتے ہوئے 22 کروڑ عوام اور پوری امت کو مظلوموں کا پشتیبان بنا کر تحریک آزادی کو مزید قوت فراہم کریں گے'۔

پاکستان نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے اپنے پیغام میں کشمیر کے لیے دعاؤں کی درخواست کی اور یوم یک جہتی کشمیر کے حوالے سے تصاویر بھی جاری کیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے پیغام میں کہا کہ 'کشمیری 70 برسوں سے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ کشمیریوں کا آزادی کا مؤقف مضبوط ہو رہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشمیریوں پر ہونے والے غیر انسانی سلوک کا نوٹس لیں'

ویمن یونیورسٹی لاہور میں ویبنار

لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی کے شعبہ مطالعہ پاکستان میں یوم یک جہتی کشمیر کے حوالے سے ویبینار کا انعقاد کیا گیا جہاں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے مہمان خصوصی کی حیثیت میں شرکت کی۔

ڈاکٹربشریٰ مرزا نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں طلبہ کا کردار نہایت اہم ہے، یہ دن کشمیری عوام کے ساتھ تجدید عہد وفا کا دن ہے، 73 سال سے کشمیر کے عوام اپنے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کی تاریک رات اب ختم ہونے کو ہے، آج پوری دنیا بھارت کے غاصبانہ رویے کے خلاف سراپا احتجاج ہے، کشمیر میں لگائی گئی آگ اب بھارت کے اندر تک پہنچ چکی ہے۔

ڈاکٹربشریٰ مرزا نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے دنیا کے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی وکالت کی ہے، وہ دن دور نہیں جب کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا میں وزیرا علی ہاوس سے گورنر ہاوس تک یک جہتی کشمیر ریلی نکالی گئی، وزیر اعلی محمود خان نےریلی قیادت کی اور دیگر اراکین صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔

گلگت بلتستان میں یوم یک جہتی کشمیر کے سلسلے میں ریلیاں

گلگت بلتستان میں یوم یک جہتی کشمیر کے سلسلے میں ریلیاں اور جلسے منعقد ہوئے اور گلگت کے آغا خان شاہی پولو گراونڈ سے مرکزی ریلی نکالی گئی جس میں صوبائی وزرا، سیکریٹریز، اسکولوں کے طلبہ اور عوام ریلی میں شریک ہوئے۔

گلگت کے اتحاد چوک میں یوم یک جہتی کشمیر کا جلسہ منعقد ہوا جہاں گلگت بلتستان کے سینئر وزیر کرنل (ر) عبیداللہ بیگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، بھارت کشمیر میں مظلوم عوام پر ظلم بند کرے۔

گلگت بلتستان کے وزیرخزانہ جاوید علی منوا نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کشمیریوں کے حق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مظفر آباد کے کشمیری بھائی گلگت بلتستان کی آواز کو توانا بنانے کے لیے آ ئینی حقوقِ پر اعتراضات نہ اٹھائیں کیونکہ گلگت بلتستان کو آ ئینی حقوق کی فراہمی سے کشمیر کےمسئلے پر مؤقف مزید مضبوط ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پوری دنیا میں مظلوموں کی ہر تحریک کی حمایت کرتے ہیں۔

گلگت میں جلسے کے اختتام پر شرکا نے کشمیریوں سے اظہار یک جہتی اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

بلوچستان میں یوم یک جہتی کشمیر

کوئٹہ میں یوم یک جہتی کشمیر کی مناسبت سے بلوچستان اسمبلی میں مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں وزیر اعلیٰ بلوچستان اور دیگر وزرا نے ہاتھوں کی زنجیر بنائی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ شکر گزار ہوں مختلف ریلی کے شرکا کا جن لوگوں نے عملی طور پر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا، آج کا دن ہم کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو اجاگرکرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو منفی پالسیوں کی وجہ سے مسترد کردیا گیا، بی جے پی میں ایک گروپ ہے جو یہ منشور رکھتا ہے کہ انتشار پھیلایا جائے۔

جام کمال کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کے حق میں صرف 5 فروری کو نہیں بلکہ ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کریں گے، ہمارا یہ پیغام یے کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں، آج بلوچستان بھر میں کشمیریوں سے یک جہتی کے لیے نکالی گئیں ریلیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی سیاسی حمایت بھی جاری رکھیں گے۔

صوبائی عہدیدار نے دبیش کمار نے کہا کہ عالمی ادارے بھارتی مظالم کے خلاف اب تک خاموش ہیں، مودی سن لو بلوچستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں، وہ دن آنےوالا ہے جب کوئٹہ کے شہری بغیر ویزے کے سری نگر میں کشمیری چائے پئیں گے۔

پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بلوچستان بشریٰ رند نے اس موقع پر کہا کہ مودی سے بھارت کے عوام بھی مایوس ہیں کسی دن مودی کو ملک سے باہر نکال دیا جائے گا،وہ دن ضرور آئے گا جب کشمیر بن کے رہے گا پاکستان اور مودی سرکار جتنے مظالم ڈھائے مگر کشمیری ڈرنے والے نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں