پی ڈی ایم کا حیدرآباد میں جلسہ: 2018 کے انتخابات کی چوری مسائل کی وجہ ہے، شاہد خاقان عباسی

اپ ڈیٹ 10 فروری 2021
پی ڈی ایم کا جلسہ حیدرآباد میں ہوا-فوٹو: ڈآن نیوز
پی ڈی ایم کا جلسہ حیدرآباد میں ہوا-فوٹو: ڈآن نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سندھ میں آج گیس بھی نہیں ہے اور ہر طرف مسائل ہیں اور اس کی وجہ 2018 کے انتخابات کی چوری ہے۔

حیدر آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے دور کے مقابلے میں موجودہ حکومت کے ڈھائی سال میں آٹے اور چینی کی قیمتیں دوگنا ہیں، 13 روپے کی بجلی آج 25 روپے میں ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ گیس سندھ میں پیدا ہوتی ہے لیکن آج سندھ میں گیس بھی نہیں ہے اور قیمت بھی 50 فیصد زیادہ ہے، اس کا جواب دینے والا کوئی ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹبلشمنٹ کو اپنی غلطی مان کر معافی مانگنی پڑے گی، مولانا فضل الرحمٰن

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ خرابی کیوں پیدا ہوئی، اس خرابی کی ایک وجہ ہے اور وہ 2018 کے انتخابات کی چوری ہے، آپ کی امانت اور ووٹ میں خیانت کی گئی، انتخابات چوری کیے گئے اور ایک غیر نمائندہ حکومت ملک میں مسلط کی گئی اور یہ حکومت ناکام ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ نظام بھی ناکام ہوا، ہمیں افسوس اس بات کا ہے کہ ملک کے مسائل حل کرنے کا دعویٰ کرنے والے عوام سے چھپتے پھرتے ہیں، عوام پر مہنگائی کا شب خون مارتے ہیں، پیٹرل کی قیمت 112 روپے کر دی گئی، یہ وہ پیٹرول ہے جو 70 روپے کا بکنا چاہیے لیکن 40 روپے کس کے جیب میں جارہے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اورمسائل کا ایک حل ہے اور اسی کو لے کر پی ڈیم نکلی ہے، ہر سوچ اور ہر فکر کی جماعت اس میں شامل ہے لیکن ایک بات پر متحد ہیں، ان جماعتوں نے پچھلے انتخابات میں دھاندلی کے باوجود پاکستان کا 70 فیصد ووٹ حاصل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی نمائندہ جماعتیں ہیں اور آج ایک بات کہتی ہیں، اقتدار اور کسی مفاد کی بات نہیں کررہی ہیں بلکہ کہہ رہی ہیں کہ ملک کو آئین کے مطابق چلایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ایسی جماعتیں موجود ہیں جن کو ماضی میں غدار اور ایجنٹ کہا گیا لیکن آج وہ سب جماعتیں قومی دھارے میں ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ پاکستان میں آئین کی حکمرانی ہونی چاہیے اور عوام کے مسائل کا حل آئین کی حکمرانی میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سوچ ہے جو پاکستان پر مسلط کی گئی ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ صوبوں کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جائے، یہ تمام جماعتیں اٹھارویں ترمیم میں شامل تھیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کے زمانے سے ہم نے انتخابات بھی لڑا، میثاق جمہوریت بھی کیا، مخلوط حکومت بھی بنائی، جمہوریت کا سفر طے کیا اور آخر میں اٹھارویں ترمیم ہوئی جس کے نتیجے میں عوام کے حقوق صوبوں کو دیے گئے، جو آج آپ کے پاس ہیں جس کا ثمر عوام کو مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ایک کوشش ہے کہ ان ساری چیزوں کو واپس کیا جائے، صوبوں کے حقوق واپس لے کر ایک وفاقی نظام کے تحت کردیا جائے، ایسا کوئی معاملہ ہم پاکستان میں ہونے نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ پی ڈی ایم نے لڑنی ہے، پاکستان کے عوام اور صوبوں کے حقوق کی جنگ پی ڈی ایم لڑ رہی ہے اور سندھ کے حقوق پر شب خون مارنے نہیں دیں گے، جو حقوق اٹھارویں ترمیم میں ملے تھے اس کو واپس کرنے نہیں دیں گے جس پر تمام جماعتیں متفق ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ میں مارچ ہوگا، سب آبپارہ چوک میں ملیں گے، بلاول

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ ملک میں ایک صدارتی یا نیم صدارتی نظام واپس لایا جائے، پارلیمان اور عوام کے منتخب نمائندوں، وزیراعظم کو ایک غیر منتخب شخص کے تابع کیا جائے لیکن یہ شب خون کبھی کسی کو مارنے نہیں دیں گے، جن حقوق کو عوام کے حوالے کیا گیا کسی کو لینے نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک نکتے پر تمام جماعتیں متفق ہیں کہ ہم نے پاکستان کو آئین کے مطابق چلانا ہے، جو جمہوریت کا سفر ہے وہ پارلیمان کا سفر آج مفلوج کردیا گیا، جس پارلیمان میں عوام کے مسائل کی بات نہیں ہوسکتی، آج ان سب مسائل کا حل پی ڈی ایم کے ایک نکتے پر ہے نظام کو واپس پارلیمانی جمہوریت کی طرف لے کر جانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا آپ سے وعدہ ہے سندھ کے حقوق کو چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے لیکن اس کے لیے 26 مارچ کو سب کو نکلنا پڑے گا چند دنوں کی تکلیف ہے اور اسی لگن سے بہتر مستقبل ملے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں