کورونا کی تیسری لہر: ملک بھر میں ہر طرح کے اجتماعات پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری

نوٹی فکیشن میں وفاق کی تمام اکائیوں سے ترجیحی بنیاد پر نوٹی فکیشنز جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے — فائل فوٹو / رائٹرز
نوٹی فکیشن میں وفاق کی تمام اکائیوں سے ترجیحی بنیاد پر نوٹی فکیشنز جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے — فائل فوٹو / رائٹرز

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں تمام اِن ڈور اور آؤٹ ڈور اجتماعات پر فوری پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

این سی او سی کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق کورونا کیسز میں تیزی سے اضافے کے باعث نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اضافی پابندیوں کی منظوری دی ہے، جن کا اطلاق ان شہروں اور اضلاع میں ہوگا جہاں مسلسل تین روز تک کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 8 فیصد سے زیادہ ہوگی۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان شہروں اور اضلاع میں 5 اپریل سے شادی کی تمام تقریبات (ان ڈور اور آؤٹ ڈور) پر مکمل پابندی عائد ہوگی، تاہم صوبے مقامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندیوں کا جلد اطلاق بھی کر سکتے ہیں۔

تمام اِن ڈور اور آؤٹ ڈور اجتماعات پر فوری طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ این سی او سی، 29 مارچ سے صوبوں کو توسیعی لاک ڈاؤن کے نفاذ کے لیے کورونا کا اپ ڈیٹ شدہ 'ہاٹ اسپاٹ نقشے' فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں 5 اپریل سے انڈور، آؤٹ ڈور شادیوں و دیگر تقریبات پر پابندی

نوٹی فکیشن میں وفاق کی تمام اکائیوں سے ترجیحی بنیاد پر نوٹی فکیشنز جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر گزشتہ روز صوبوں میں ہاٹ اسپاٹ میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے ساتھ ساتھ 5 اپریل سے شادیوں و دیگر تقریبات کے انعقاد پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

صوبوں میں ٹرانسپورٹ میں مسافروں کی کمی کے لیے بھی مختلف آپشن زیر غور ہیں اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ صوبوں کی رائے اور بذریعہ ریل، ٹرین اور ہوائی جہاز سفر کرنے والوں کے اعدادوشمار موصول ہونے کے بعد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران ملک میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کیسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب: کورونا وائرس سے شدید متاثرہ اضلاع میں مؤثر لاک ڈاؤن کا فیصلہ

وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آج ملک میں لگاتار چوتھے دن بھی 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

وائرس کی تیسری لہر کے دوران پنجاب، خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سب سے زیادہ متاثرہ ہوئے ہیں اور یہاں تواتر کے ساتھ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں