الیکشن کمیشن کی ٹیم الیکٹرنک ووٹنگ مشین کی جانچ کرے گی، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 17 اگست 2021
ووٹرز کی شناخت کےلیے پہلے ہی نظام تیار کیا جاچکا ہے،شبلی فراز — فوٹو: ڈان نیوز
ووٹرز کی شناخت کےلیے پہلے ہی نظام تیار کیا جاچکا ہے،شبلی فراز — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے کہ 2023 کے عام انتخابات ٹیکنالوجی کی مدد سے کرانے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور حکومت کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ ملاقات کرے گی لیکن اگلے انتخابات میں کم وقت کے پیش نظر اہداف کا تعین مخصوص وقت کے لیے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا حکومت اب مشینوں کو بہترین بنانے کی طرف گامزن ہے 'ہم قانون کا نفاذ بھی کریں گے جبکہ الیکشن کمیشن اندرونی معاملات کو دیکھے گا'۔

یہ بھی پڑھیں:الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرنے کیلئے وزارت سائنس نے مزید وقت مانگ لیا

شبلی فراز نے واضح کیا کہ آئندہ انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی باضابطہ منظوری اور استعمال سے قبل اس سلسلے میں قانون سازی کا عمل بھی کیا جائے گا، بہتر ہوگا کہ الیکشن کمیشن اپنے اطمینان کے بعد ٹینڈر اور مشینوں کی قبل ازوقت حوالگی سے متعلق تمام تر معاملات طے کرے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن، مشین سے مطمئن ہے لیکن الیکشن کمیشن باڈی نے ایک تجویز دی ہے، ہم نے ان مفروضوں پر بات کی کہ اگر ووٹر یا پریزائیڈنگ افسر مشین پر مسلسل بٹن دباتا رہے ہو تو 'کیا ہوگا'؟

مزید پڑھیں: بھارت: اپوزیشن جماعتیں ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کی رپورٹس سے پریشان

انہوں نے کہا کہ ووٹرز کی شناخت کے لیے پہلے ہی نظام تیار کیا جاچکا ہے اور یہ مشین میں شامل کیا جائے گا تاکہ پریزائیڈنگ افسران مشین کا غلط استعمال نہ کرسکیں۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر ووٹنگ میں ہیر پھیر کی گئی تو ہمارے پاس اس کا بھی طریقہ کار موجود ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت ووٹنگ کے روایتی نظام میں درپیش مسائل کے حوالے عوام میں شعور پیدا کرنے اور مستقبل میں ٹیکنالوجی کتنی مدد گار ہوسکتی ہے، اس حوالے سے آگاہی پروگرام کا افتتاح کرے گی۔

انہوں نے واضح کیا ہے ہم اپوزیشن جماعتوں کو بھی اس معاملے پر قائل کرنے کے لیے حکمت عملی بنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک نہیں ہو سکتی، شبلی فراز

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن الیکشن کو غیر متنازع بنانا چاہتی ہے تو انہیں منطق کی بنیاد پر بات کرنی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت کا نظریہ واضح ہے کہ آئندہ انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بہتر ہوگا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مقامی حکومتوں کے انتخابات یا الیکشن کمیشن کی نگرانی میں منعقد ہونے والے ضمنی انتخابات میں استعمال کر لیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے اطمینان کے لیے ایک ٹیم نامزد کی ہے جو الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کا اچھی طرح جائزہ لے گی۔

اس سے قبل 11 اگست کو وفاقی وزیر شبلی فراز نے دعویٰ کیا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ہیک نہیں کیا جاسکتا ہے اور یہ انتخابات کے دوران دھاندلی کے مسئلے سے بچنے کا بہترین حل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں