نوعمر لڑکیوں کے مبینہ ریپ کے الزام میں 2 اہلکاروں سمیت 4 رکنی گروہ گرفتار

اپ ڈیٹ 16 نومبر 2021
متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ ملزم کے دیگر ساتھی بھی گھر میں موجود تھے—فوٹو: شکیل قرار
متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ ملزم کے دیگر ساتھی بھی گھر میں موجود تھے—فوٹو: شکیل قرار

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے راولپنڈی میں دو نوعمر لڑکیوں کا مبینہ ریپ کرنے اور ان کی ویڈیوز بنانے کے الزام میں پنجاب پولیس کے دو اہلکاروں سمیت 4 رکنی گینگ کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے متاثرین کی شکایت پر کارروائی کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

مزیدپڑھیں: اسلام آباد میں سرکاری افسر 'ریپ' کے الزام میں گرفتار

متاثرہ افراد میں سے ایک نے ایف آئی اے کو بتایا کہ ایس نامی ایک شخص نے فون کیا اور اسے دوسرے دن ملنے کے لیے کہا، جہاں وہ اپنے کے ساتھ تھی اور *ایس نے انہیں ایک کار میں بیٹھا کر اپنے دوست عدنان کے گھر لے گیا۔

متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ ملزم کے دیگر ساتھی بھی گھر میں موجود تھے جہاں انہوں نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

لڑکی نے کہا کہ ملزم کے دو دوستوں نے پنجاب پولیس کی وردی پہن رکھی تھی اور انہوں نے بھی ریپ کیا۔

مزیدپڑھیں: لاہور: میڈیکل کی طالبہ سے زیادتی کا ملزم گرفتار

ایک شکایت کنندہ کے مطابق ملزم نے انہیں قابل اعتراض ویڈیوز بھیجنا شروع کر دیں اور آن لائن لیک نہ کرنے کے بدلے میں 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔

متاثرہ لڑکی نے مزید کہا کہ ملزم نے رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں ویڈیو اس کے والدین کو بھیجنے کی دھمکی بھی دی۔

شکایت میں کہا گیا کہ 2 پولیس افسروں میں سے ایک راولپنڈی کے چونترا پولیس اسٹیشن میں ہیڈ کانسٹیبل کے طور پر تعینات تھا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں پولیس اہلکاروں نے 50 ہزار روپے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: والد کے انتقال پر برطانیہ سے آئی ہوئی خاتون سے مبینہ زیادتی، ملزم گرفتار

اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ جولائی میں اسلام آباد پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک خاتون اور ایک مرد کو تشدد کا نشانہ بنانے اور برہنہ کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق واقعہ گولڑہ پولیس تھانے کی حدود میں سیکٹر ای-11/2 کی ایک عمارت میں پیش آیا جس کا مقدمہ سب انسپکٹر کی شکایت پر درج کیا گیا۔

عہدیداروں نے بتایا تھا کہ ملزمان کے موبائل فون سے اسی طرح کی متعدد ویڈیوز برآمد ہوئیں اور ان لوگوں کی نشاندہی کرنے کے لیے ان سے جانچ کی جارہی ہے جو زیادتی کا نشانہ بنے ہیں۔

علاوہ ازیں وہ یہ فلیٹ ایک روز یا مختصر سے وقت کے لیے بھی کرایے پر دیتے تھے اور پھر فلیٹ کرایے پر لینے والے جوڑوں کو نشانہ بناتے اور ان کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے ساتھ ان کی ویڈیو بھی بناتے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں