لاہور: والد کے انتقال پر برطانیہ سے آئی ہوئی خاتون سے مبینہ زیادتی، ملزم گرفتار

01 جولائ 2021
لاہور پولیس نے خاتون کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا
لاہور پولیس نے خاتون کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا

لاہور پولیس نے کہا ہے کہ برطانیہ سے حال ہی میں اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والی خاتون کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تاہم ملزم کو لاہور کے علاقے وحدت کالونی سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج ہونے کے بعد ہی گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: لاہور: پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ کے قتل میں نامزد ملزم کا اعتراف جرم

ڈان ڈاٹ کام کو دستیاب ایف آئی آر کی نقل کے مطابق واقعہ 26 جون کو پیش آیا جس کے بعد متاثرہ خاتون نے مقدمے کے اندراج کے لیے پولیس سے رجوع کیا۔

26 سالہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ 6 ماہ قبل اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے پاکستان آئی تھیں، خاتون نے بیان دیا کہ ان کی سوتیلی ماہ نے انہیں گھر میں رکھنے سے منع کیا، جس کے بعد وہ وحدت کالونی کے علاقے گلشن رحمت میں واقع اپنے والد کے قریبی دوست سید تقویم احسن کے گھر گئیں اور اب تک وہاں مقیم ہیں۔

متاثرہ خاتون نے کہا کہ 26 جون کو احسن کا بیٹا رات گئے، ان کے کمرے میں آیا اور انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا ملزم تین روز تک خاتون سے زیادتی کرتا رہا۔

خاتون نے مزید کہا کہ اگلے روز سے ہی ان کی طبیعت بگڑنے لگی مگر ملزم نے انہیں ہسپتال جانے نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں: جہلم:پاکستانی نژاد برطانوی خاتون پر تشدد کا واقعہ

ایف آئی آر میں انہوں نے کہا کہ 29 جون کو مدد گار پولیس ہیلپ لائن پر کال کی اور انہیں اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے اور کرب سے پولیس کو آگاہ کیا۔

خاتون نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے لاہور پولیس چیف سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ اس کیس میں انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں۔

یاد رہے کہ رواں برس مئی میں لاہور میں پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کو قتل کیا گیا تھا۔

پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ کی لاش 3 مئی کو لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے سے ملی تھی جس کے بعد 4 مئی کو ان کے قتل کا مقدمہ ظاہر جدون اور سعد عامر بٹ کے خلاف درج کر لیا گیا تھا جو بعد ازاں گرفتار ہوئے تھے۔

پولیس نے مقتولہ ماہرہ کے ماموں کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی تھی جس میں ظاہر جدون اور سعد عامر بٹ کو نامزد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور: ڈی ایچ اے میں لڑکی کا قتل، مقدمے میں 2 ملزمان نامزد

لاہور کے شہری محمد نذیر نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ مائرہ نے کچھ دن قبل ان کے گھر پر ملاقات کے دوران انہیں بتایا تھا کہ اس کے دوست ظاہر جدون اور سعد عامر بٹ 'سنگین نتائج' کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

شکایت کنندہ کے مطابق اس تنازع کی وجہ یہ تھی کہ ملزمان دراصل ماہرہ کو ان سے شادی کرنے پر مجبور کر رہے تھے تاہم ایف آئی آر کے مطابق مائرہ نے ان دونوں میں سے کسی سے بھی شادی کرنے سے قطعی انکار کردیا تھا۔

دونوں ملزمان واقعے کے بعد فرار ہوگئے تھے لیکن 7 مئی کو ایک ملزم پولیس کے سامنے پیش ہو گیا تھا جبکہ ظاہر جدون مفرور تھا لیکن بعدازاں وہ بھی پولیس کے سامنے پیش ہو گیا۔

https://www.dawn.com/news/1632571/man-arrested-for-allegedly-raping-family-friend-who-returned-to-lahore-from-uk-for-fathers-funeralenter link description here

تبصرے (0) بند ہیں