لاہور: میڈیکل کی طالبہ سے زیادتی کا ملزم گرفتار

11 جولائ 2021
پولیس نے متاثرہ لڑکی کی نشان دہی پر ملزم کو گرفتار کرلیا—فائل/فوٹو: ڈان
پولیس نے متاثرہ لڑکی کی نشان دہی پر ملزم کو گرفتار کرلیا—فائل/فوٹو: ڈان

پولیس نے لاہور کی نشتر کالونی میں میڈیکل کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

لاہور پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کی نشان دہی پر ملزم حبیب اللہ کو گرفتار کر لیا گیا اور ان کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرالی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ: میڈیکل کی طالبہ کے گینگ ریپ کا مقدمہ درج

متاثرہ لڑکی ایف آئی آر میں میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے متاثرہ لڑکی کو وزیراعظم کی قرض اسکیم سے قرضہ دلوانے کے بہانے بلایا اور نشتر کالونی کے ایک مکان میں اسلحے کے زور پر طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ایف آئی آر میں کہا ہے کہ ملزم سے 2 ماہ قبل الیکٹرونکس کی اشیا خریدی تھیں اور ان سے جان پہچان ہوگئی تھی اور ایک ہفتے قبل ملزم نے انہیں بتایا کہ وہ وزیراعظم کی قرضہ اسکیم سے قرضہ لے کر دیں گے۔

متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ملزم نے نہیں قرض دلانے کے لیے بلایا اور ایک گھر میں لے کر گیا جہاں پہلے سے موجود دو نامعلوم افراد نے مجھ پر اسلحہ تان لیا اور ملزم نے 2 گھنٹے تک زیادتی کی۔

پولیس نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں متاثرہ لڑکی سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے اور ملزم کو کل ماڈل ٹاؤن کچہری میں پیش کیا جائے گا اور جوڈیشل مجسٹریٹ ملزم کے خلاف کیس کی سماعت کریں گے۔

پولیس نے بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ سے پولیس کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں صوبہ پنجاب کے شہر مظفرگڑھ میں نجی پیرا میڈیکل کالج کی طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا گیا تھا جس کا مقدمہ کالج کے پرنسپل اور ایڈمنسٹریٹر کے خلاف درج کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: رشتہ دار ڈاکٹر کے ریپ کے ملزمان دو بھائیوں کا عدالتی ریمانڈ منظور

مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی کے علاقہ بیٹ میرہزار خان میں الحمد پیرا میڈيكل کالج کے پرنسپل اور ایڈمنسٹریٹر نے مبینہ طور پر ایل ایچ وی کی طالبہ کو زيادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وہ ایل ایچ وی کا تین سے چار ماہ کا کورس کررہی ہیں جہاں ملزم پرنسپل اکرام الحق نے 8 اپریل کو صبح 10 بجے اسے آفس میں بلایا اور کہا کہ آپ پر 40 ہزار روپے جرمانہ ہے جسے ختم کرانے کے لیے عدالت جانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھ سے ایک گاڑی میں چند کاغذات پر انگوٹے لگوانے کے بعد ملزم اکرام الحق اور ایڈمنسٹریٹر بابر نامعلوم مکان پر لے گئے جہاں مجھے تین دن تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان نے دھمکی بھی دی کہ اگر اس بارے میں کسی کو بتایا تو وہ جان سے مار دیں گے اور بلیک میل کر کے قانونی کارروائی سے روکتے رہے۔

پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد لڑکی کا طبی معائنہ بھی کرا لیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں