کوئٹہ ویڈیو اسکینڈل کی ایک اور متاثرہ لڑکی سامنے آگئی

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2021
—فوٹو:غالب نہاد
—فوٹو:غالب نہاد
ویڈیو اسکینڈل میں ملوث دو گرفتار ملزمان سے تحقیقات جاری ہیں — فائل فوٹو
ویڈیو اسکینڈل میں ملوث دو گرفتار ملزمان سے تحقیقات جاری ہیں — فائل فوٹو

لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنے کے کیس میں ایک اور متاثرہ لڑکی سامنے آگئی اور اس نے گرفتار ملزمان سمیت 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔

ویڈیو اسکینڈل میں ملوث دو گرفتار ملزمان سے تحقیقات جاری ہیں۔

دونوں ملزمان ہدایت اللہ خلجی اور خلیل خلجی 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔

تاہم اب ویڈیو اسکینڈل کی متاثرہ ایک اور لڑکی نے گرفتار ملزمان سمیت 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے۔

ملزمان پر تعزیرات پاکستان کی دفعات 376 (ریپ کی سزا)، 376 اے (عصمت فروشی)، 506 بی (مجرمانہ دھمکی پر سزا)، 496 اے (کسی عورت کو مجرمانہ نیت سے ورغلانا، بھگانا یا روکنا)، 354 اے (خاتون کو بے لباس کرنا) اور 503 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت دوسرا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔؎

مزید پڑھیں: کوئٹہ: لڑکیوں کی نازیبا ویڈیو بناکر بلیک میل کرنے والے 2 ملزمان گرفتار

ویڈیو اسکینڈل میں نامزد ملزمان میں سے دو ہدایت اللہ خلجی اور خلیل خلجی کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جبکہ تیسرے ملزم شانی خلجی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ملزمان سے برآمد موبائل، ویڈیوز اور یو ایس بیز کو فرانزک کے لیے پنجاب فرانزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔

ایس پی قائد آباد ارتضی کمیل نے کہا کہ ویڈیو اسکینڈل کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم وِنگ کو تحریری مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔

ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ

دوسری جانب سول سوسائٹی، انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت شہریوں کی جانب سے ہدایت خلجی سمیت دیگر افراد کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

مظاہرے میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ شریک ہوئے جنہوں نے حکومت سے ویڈیو اسکینڈل میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرہ لڑکیوں کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھائے اور ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز فوری ہٹائے۔

ادھر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات میں تیزی لانے کی ہدایت کردی۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ماؤں، بہنوں کی آبرو سے کھیلنے والے کسی معافی کے مستحق نہیں، جبکہ خواتین کی بازیابی کے لیے افغان حکام سے رابطے میں ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ مغوی خواتین کی بازیابی سمیت مفرور ملزم کی گرفتاری کو فوری یقینی بنایا جائے اور پولیس تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے۔

یہ بھی پڑھیں: یتیم بچیوں کے ساتھ نازیبا حرکات کرکے ویڈیو بنانے والا ملزم گرفتار

واضح رہے کہ گزشتہ روز قبل دو بہنوں کی والدہ نے کوئٹہ میں لڑکیوں کو اغوا کرنے کے بعد زیادتی کرنے اور ان کی برہنہ ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے مقدمہ درج کرایا تھا۔

قائد آباد تھانے کے ایس ایچ او اعجاز احمد نے کہا تھا کہ ’ہم نے مرکزی ملزم ہدایات اللہ خلجی اور اس کے بھائی خلیل احمد کو حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ جاری ہے‘۔

اعجاز احمد نے بتایا کہ ملزم جوان لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر انہیں نشہ آور مواد دیتا، پھر ان کی نازیبا ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتا تھا۔

ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس فدا حسن نے بتایا تھا کہ ملزمان کے ہاتھوں اغوا ہونے والی دو لڑکیاں افغانستان میں ہیں جن کی واپسی کے لیے افغان حکومت سے وفاقی سطح پر رابطہ کیا جارہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں